بارش کم ہوتے ہی مچھروں کی تعداد میں اضافہ
بنگاؤں،:بنگاؤں میں ڈینگو کے انفیکشن کی شرح میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق اس ہفتے سب ڈویژن میں ڈینگو کے صرف 11 نئے مریض پائے گئے ہیں، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں کافی کم ہیں۔ تاہم بارش تھمنے کے بعد شہر میں مچھروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو گیا ہے، جس سے مکینوں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ شام ہوتے ہی مچھروں کے حملے نے لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، جبکہ ڈینگی کا خوف اب بھی شہریوں کے ذہنوں پر چھایا ہوا ہے۔
محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق، بنگاؤں میونسپلٹی علاقے میں ڈینگو کا ایک مریض پایا گیا ہے جو دوسری ریاست سے آیا تھا۔ اس کے علاوہ بگڈا بلاک میں ایک، بنگاؤں بلاک میں پانچ اور گائگھاٹا بلاک میں چار مریض سامنے آئے ہیں۔
شہر میں مچھروں کی آبادی کو کم کرنے کے لیے بلدیہ کی جانب سے صفائی مہم تیز کر دی گئی ہے۔ نالیوں کی صفائی، مچھر مار اسپرے اور کچرا ہٹانے کا کام روزانہ کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے۔ بلدیہ کے چیئرمین گوپال سیٹھ نے بتایا کہ شہر کے کسی مقامی شخص میں ڈینگو کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ ’’ہمارا سینی ٹیشن اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ پوری مستعدی سے کام کر رہا ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔ مسلسل بارش کی وجہ سے شہر میں پانی کے ذخائر بھر گئے تھے، اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوا۔ تاہم، سب ڈویژن ہیلتھ آفیسر کے مطابق، مچھروں کی افزائش کے باوجود ڈینگو قابو میں ہے۔ ان کے مطابق، ڈینگو مچھر صاف پانی میں انڈے دیتے ہیں، لیکن موسلا دھار بارشوں نے آبی ذخائر کو بہا دیا ہے اور چھوٹی مچھلیوں کی تعداد بڑھنے سے مچھروں کے لاروا بھی ختم ہو گئے ہیں۔ نتیجتاً، ڈینگو مچھر زیادہ تعداد میں پیدا نہیں ہو پائے ، جس سے صورتحال فی الحال قابو میں ہے۔
اگرچہ بارش کے بعد مچھروں کی تعداد میں اضافہ تشویش کا باعث ہے، مگر محکمہ صحت اور بلدیہ کے اقدامات سے ڈینگو پر کافی حد تک قابو پایا جا چکا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروں کے آس پاس پانی جمع نہ ہونے دیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔



