آسنسول: آسنسول درگاپور پولیس کمشنریٹ نے شوبھا نگر، درگاپور میں ایک پرائیویٹ میڈیکل کالج اسپتال سے میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی تحقیقات میں تیزی لانے کے لیے اہم قدم اٹھائے ہیں۔ منگل کی صبح پولیس کی ایک ٹیم شیخ ریاض الدین اور شیخ نصیر الدین کے ساتھ بجرا گاؤں میں ان کے گھروں کو گئی۔ ان کے گھروں کی تلاشی لی گئی اور دونوں کے کپڑے ضبط کر لیے گئے۔ سمجھا جاتا ہے کہ واردات کے دن انہوں نے جو کپڑے پہنے تھے وہ ضبط کر لیے گئے ہیں۔ انہیں فارنزک جانچ کے لیے بھیجا جائے گا، جو کیس کی تفتیش اور ٹرائل میں اہم کردار ادا کرے گا۔پولیس ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس گاؤں اور اس کے آس پاس کے علاقوں سے اس واقعہ سے متعلق مزید کئی سراغ مل سکتے ہیں۔ نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن اور درگاپور پولیس اسٹیشن کی پولیس کی مشترکہ ٹیم اس کارروائی میں شامل تھی۔ پولیس نے دونوں افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ کئی مقامی باشندوں سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس کارروائی سے تفتیش آگے بڑھے گی اور واقعے کے پیچھے کا اصل راز جلد سامنے آجائے گا۔ دریں اثنا، تقریباً 11 بجے آسنسول درگاپور پولیس کمشنریٹ کے ڈی سی پی (ایسٹ) ابھیشیک گپتا کی قیادت میں ایک ٹیم میڈیکل کالج اسپتال سے متصل علاقے میں پہنچی۔ انہوں نے کالج کے گیٹ سے لے کر پران گنج جنگل تک کے علاقے کا معائنہ کیا۔ میڈیا کے نمائندوں کو جنگل کے راستے تک رسائی سے روکنے کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ گرفتار ملزمان کو بھی جائے وقوع پر لایا گیا۔ ڈی سی پی (ایسٹ) خود پورے واقعہ کی ’’تعمیر نو‘‘ کی نگرانی کر رہے ہیں۔
درگاپور عصمت دری معاملہ کی تحقیقات ۔پولیس 2 ملزمین کے ساتھ گاؤں پہنچی، کپڑے ضبط
مقالات ذات صلة



