بی جے پی لیڈر کے خلاف 10 سے زائد ایف آئی آر
کولکاتہ:بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق رکنِ پارلیمان ارجن سنگھ نے اپنے خلاف درج کئی ایف آئی آرز کو کلکتہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بارک پور پولیس کمشنریٹ کے تحت مختلف تھانوں میں ان کے خلاف 10 سے زیادہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ان تمام ایف آئی آرز کو لے کر ارجن سنگھ نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے، جس کی سماعت جسٹس شمپا دتہ پال کی سنگل بنچ میں متوقع ہے۔تنازعہ کی جڑ ایک حالیہ بیان ہے جو ارجن سنگھ نے نیپال معاملے پر دیا تھا۔ انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ “بنگال کے ساتھ ساتھ نیپال میں بھی عوامی تحریک کی ضرورت ہے۔” ان کے اس تبصرے کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی اور بارک پور پولیس کمشنریٹ کے مختلف تھانوں میں بغاوت اور اشتعال انگیزی کے الزامات کے تحت کیس درج کیے گئے۔ذرائع کے مطابق، بی جے پی لیڈر نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ ان کے خلاف درج مقدمات سیاسی انتقام پر مبنی ہیں اور ان کا مقصد انہیں بدنام اور ہراساں کرنا ہے۔ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت فیصلہ کرے گی کہ ان ایف آئی آرز پر مزید کارروائی روکی جائے یا نہیں۔



