Saturday, December 6, 2025
ہومInternationalٹرمپ ناکام رہے،امریکی صدر کو امن کا نوبیل انعام نہ ملا

ٹرمپ ناکام رہے،امریکی صدر کو امن کا نوبیل انعام نہ ملا

2025ء کا نوبیل پیس پرائز وینزویلا کی سیاسی و انسانی حقوق کی کارکن ماریہ کورینا کے نام

اوسلو 10 اکتوبر 2025ء (ایجنسی) امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کی شدید خواہش کے باوجو د انہیں امن کا نوبیل انعام نہ مل سکا اورت 2025ء کا نوبیل پیس پرائز ماریہ کورینا مچاڈو کو دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سویڈن کی رائل سوئڈش اکیڈمی آف سائنس کے سربراہ جورجین واٹن فریڈنس نے نوبیل امن انعام 2025ء اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما ماریہ کورینا مچاڈو کو دیا جاتا ہے، یوں امن کا نوبیل انعام وینزویلا سے تعلق رکھنے والی سیاسی و انسانی حقوق کی کارکن ماریہ کورینا کے نام رہا اور اس حوالے سے ٹرمپ کی خواہش ادھوری رہ گئی، امریکی صدر کو پاکستان، اسرائیل اور کمبوڈیا نے نامزد کیا تھا۔معلوم ہوا ہے کہ ماریہ کورینا نوبیل انعام حاصل کرنے والی 20ویں خاتون ہیں، ڈکٹیٹر شپ کے خلاف آواز اٹھانے اور سویلین حقوق کے لیے لڑنے پر ماریہ کورینا کو نوبیل انعام دیا گیا، ماریہ کورینا وینزویلا کی حزب اختلاف کی سیاست دان ہیں جنہیں 2018ء میں بی بی سی کی 100 خواتین میں شامل کیا گیا، وینزویلا کی ماریہ کورینا کو آئرن لیڈی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جنہوں نے وینزویلا کے عوام کے جمہوری حقوق کیلئے مسلسل جدوجہد کی، جس کی وجہ سے ماریہ کورینا لاطینی امریکہ میں عوامی بہادری کی غیر معمولی مثال سمجھی جاتی ہیں، انہوں نے آزاد اور منصفانہ انتخابات کے حق میں آواز اٹھائی، ماریہ کورینا نے وینزویلا میں آزاد انتخابات اور جمہوری نظام کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں کو متحد کیا، انہوں نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی، انسانی حقوق اور عوامی نمائندگی کے اصولوں کی حمایت کی۔وا ضح رہے کہ نوبیل انعام سویڈن کی کاروباری شخصیت الفریڈ نوبیل کی یاد میں دیا جاتا ہے، انہوں نے اپنے تقریباً تمام اثاثے یہ انعامات دینے کے لیے ایک فنڈ میں جمع کرا دیئے تھے، جس کے بعد سے سال 1901ء میں پہلی مرتبہ نوبیل انعامات تقسیم کیے گئے اور یہ سلسلہ تب سے جاری ہے، زیادہ تر نوبیل انعامات مثلاً فزکس، کیمسٹری، میڈیسن، لٹریچر سویڈن میں دیئے جاتے ہیں لیکن نوبیل انعام برائے امن خاص طور پر ناروے میں دیا جاتا ہے جو الفریڈ نوبیل کی وصیت کا حصہ ہے، ناروے کی پارلیمنٹ کی مقرر کردہ ایک آزاد نوبیل کمیٹی اس انعام کا فیصلہ کرتی ہے، یہ انعام ان شخصیات یا اداروں کو دیا جاتا ہے جو عالمی امن، انسانیت اور مذاہب یا اقوام کے درمیان ہم آہنگی کیلئے نمایاں خدمات سرانجام دیں۔دوسری طرف برطانوی اخبار دی گارڈین نے رپورٹ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ انعام نہ ملنے پر وہ ناروے پر سیاسی یا اقتصادی دباؤ ڈال سکتے ہیں، ناروے کی حکومت اور سیاسی رہنما اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ ردعمل میں سخت بیانات، تجارتی پابندیاں یا نیٹو کے معاملے پر ناروے کے خلاف سخت فیصلے کرسکتے ہیں، ناروے کی سوشلسٹ لیفٹ پارٹی کی لیڈر کیرستی بیرگستو نے خبردار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام نہ ملنے پر ان کی طرف سے ممکنہ غیرمعمولی ردعمل کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔ نوبیل کمیٹی کا کہنا ہے کہ امن انعام وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما ماریا کورینا مچاڈو کے نام رہا۔ انہیں وینزویلا کے عوام کے جمہوری حقوق کے فروغ کے لیے دیا گیا ہے۔
ماریا کورینا مچاڈو کو آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ و پُرامن منتقلی کی جدوجہد پر دیا گیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کا نوبیل انعام اپنے نام کرنے میں ناکام رہے۔ امن کے نوبیل انعام کے لیے پاکستان سمیت مختلف ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نامزد کیا تھا۔واضح رہے کہ رواں سال نوبیل امن انعام کے لیے 300 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ناروے کے نوبیل انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 338 نامزدگیوں میں 244 افراد اور 94 تنظیمیں شامل ہیں، جو گزشتہ برس کی 286 نامزدگیوں کے مقابلے میں یہ ایک نمایاں اضافہ ہے۔ نوبیل قوانین کے مطابق امیدواروں کی شناخت 50 سال تک خفیہ رکھی جاتی ہے، تاہم انعامی کمیٹی اس شخص یا تنظیم کا نام ظاہر کرنے کے لیے آزاد ہے جو انہوں نے تجویز کیا ہے۔نوبیل امن انعام سویڈن کے سائنسدان الفریڈ نوبیل کی وصیت کے مطابق قائم کیا گیا تھا، جنہوں نے اپنی دولت کا ایک حصہ اُن شخصیات یا اداروں کے نام کرنے کی ہدایت دی جو دنیا میں امن اور بھائی چارے کے قیام کے لیے نمایاں کردار ادا کریں۔پہلا نوبیل امن انعام 1901 میں دیا گیا اور یہ ایوارڈ ہر سال ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں دس دسمبر کو نوبیل کی برسی کے موقع پر پیش کیا جاتا ہے، اب تک یہ اعزاز نیلسن منڈیلا، مدر ٹریسا، مارٹن لوتھر کنگ جونیئر، ملالہ یوسفزئی اور وانگاری ماتھائی سمیت کئی عالمی شخصیات کے حصے میں آ چکا ہے۔نوبیل امن انعام آج بھی اُن لوگوں کی پہچان ہے جو نفرت کے بجائے امن اور طاقت کے بجائے انصاف پر یقین رکھتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس انعام کے لیے خاصے پرامید تھے اور اعلان سے چند گھنٹے قبل انہوں نے کہا تھا کہ اگر مجھے یہ انعام نہیں دیا جاتا تو یہ ہمارے ملک کی بہت بڑی توہین ہو گی۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات