سلی گڑی6اکتوبر: پہاڑوں میں ہونے والی تباہی میں ایک چھوٹی بچی کی جان چلی گئی۔ اس کے ساتھ چلتے ہوئے ایک نابالغ کی موت ہوگئی۔ کم پریشر کی وجہ سے تیز بارش ہوئی۔ جس کی وجہ سے رات گئے پہاڑوں پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ اور پھر المناک نتیجہ۔ نابالغ کی موت کی خبر سامنے آتے ہی پورے علاقے میں غم کا سایہ چھا گیا۔متوفی نابالغ کا نام آروشی چھتری ہے۔ وہ تیسری جماعت میں پڑھتی تھی۔ نابالغ کا گھر دبگرام میں ہے۔ آروشی دیدا کے ساتھ سیر کے لیے میرک گئی تھی۔ وہ اس کے ساتھ واپس آنے والی تھی۔ تاہم رات کے اندھیرے ہوتے ہی صورتحال بدل گئی۔ وہ مٹی کے تودے گرنے سے مر گئی۔ خوش مزاج لڑکی واپس نہ آ سکی۔ سب کچھ ختم ہو چکا تھا۔ متوفی کے ایک رشتہ دار نے بتایا، “رات کو تیز بارش ہو رہی تھی، اسی وقت حادثہ ہوا، میں نے دیکھا کہ گھر نہیں ہے، وہ گر گیا ہے، پھر دیدی آتی ہیں، وہ ہمیں سب کچھ بتاتی ہیں۔” ایک اور شخص نے کہا کہ اس علاقے میں کئی خاندانوں کے ساتھ ایسا ہوا ہے۔ ایک اور چھوٹا بچہ زخمی ہوگیا۔
دراصل کم دبائوکے اثر سے شمالی بنگال میں مسلسل بارش ہو رہی تھی۔ علی پور میٹرولوجیکل آفس نے وہاں ریڈ الرٹ جاری کیا تھا۔ ہفتہ کی رات دیر گئے موسلا دھار بارش شروع ہوئی۔ اور اس کی وجہ سے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ اگرچہ کئی مقامات کو نقصان پہنچا ہے، لیکن کلمپونگ، میرک میں صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے۔ غیر مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مٹی کے تودے گرنے سے تقریباً 28 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں سے میرک میں تعداد سب سے زیادہ ہے۔
دوسری جانب جادھو پور یونیورسٹی کا ایک طالب علم بھی شمالی بنگال کی پہاڑیوں میں لاپتہ ہوگیا ہے۔ اس کے گھر والے اس سے رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے پورا خاندان پریشان ہے۔ لاپتہ طالب علم کا نام ہمادری پرکیت ہے۔ وہ جنوبی 24 پرگنہ کے کمارپول کا رہنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ہمادری دارجلنگ کے سکھیا پوکھری پولیس اسٹیشن کے تحت سوناڈا سے متصل ہوم اسٹے میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ وہ سوشل میڈیا پر اپنے دوستوں سے رابطے میں تھا۔ لیکن ہفتہ کی رات سے کوئی بھی ان سے رابطہ نہیں کر سکا۔
تیسری جماعت کی طالبہ آروشی سوتے ہوئے لینڈ سلائیڈنگ میں ہلاک
مقالات ذات صلة



