جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 ستمبر:۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے لداخ سے تعلق رکھنے والی معروف ماحولیاتی کارکن اور ماہر تعلیم سونم وانگچک کی گرفتاری پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’’امید کی ایک اور کرن سلاخوں کے پیچھے ۔پوری قوم دیکھ رہی ہے کہ جل، جنگل، زمین، زبان، ثقافت اور حقوق اور قوم کے تحفظ کے لیے وقف ایک اور مضبوط آواز کو خاموش کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں‘‘۔ ان کی گرفتاری سے ملک بھر میں ایک نئی نظریاتی جنگ چھڑ گئی ہے۔ بہت سے لوگ وانگچک کی آواز کو دبانے کی کوششوں کے خلاف بول رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سونم وانگچک کو لداخ میں بھڑکنے والے تشدد کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، مظاہرین لداخ کیلئے ریاست کا بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے، اس دوران انہوں نے بی جے پی ریاستی دفتر کو آگ لگا دی تھی۔ سونم وانگچک ابھی راجستھان کی جودھ پور سینٹرل جیل میں قید ہیں۔



