جدید بھارت نیوز سروس
رامپورہاٹ26ستمبر: پولس نے ساتویں جماعت کے طالب علم کے ٹکڑے کرنے کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ پولیس نے لاش برآمد ہونے کے 10 دن بعد جمعہ کو چارج شیٹ داخل کی۔ اس دوران 9 دن کی پولس حراست کے بعد گرفتار استاد کو آج رام پورہاٹ سب ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا گیا۔ انہیں سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا۔ پولیس کی جانب سے چارج شیٹ پیش کرنے کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کا وقت بھی مقرر کیا ہے۔ جج نے گرفتار شخص کو اس وقت تک جیل کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ساتویں جماعت کا طالب علم 28 اگست کو ٹیوشن کے لیے نکلا تھا اور گھر واپس نہیں آیا۔ اس کے اہل خانہ نے رام پورہاٹ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی۔ 20 دن کے بعد، 16 ستمبر کو، رامپورہاٹ پولیس نے اس کی مسخ شدہ لاش رامپورہاٹ کے کالی ڈنگا گاو ¿ں کے قریب ایک گیلی زمین سے برآمد کی۔ لڑکی کے سکول کے فزکس ٹیچر کو گرفتار کر لیا گیا۔ ٹیچر پر لڑکی کو قتل کرنے اور اس کے ٹکڑے کرنے کا الزام تھا۔ گرفتار استاد ساتویں جماعت میں پڑھنے والی لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا۔
اس واقعے پر قبائلی برادری کے لوگوں نے احتجاج کیا۔ برہم پور کے سابق رکن پارلیمنٹ اور پردیش کانگریس کے سابق صدر ادھیر چودھری نے متوفی لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ اس بات کی تحقیقات کی ضرورت ہے کہ کیا صرف ایک ٹیچر نے لڑکی کو اس طرح ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ رامپورہاٹ سے ترنمول کے ایم ایل اے آشیش بنرجی نے متوفی لڑکی کے گھر کا دورہ کیا۔پولیس نے لاش برآمد ہونے کے 10 دن بعد آج چارج شیٹ پیش کی۔ نابالغ لڑکی کی نمائندگی کرتے ہوئے وکیل ابھیشیک بنرجی نے کہا، “چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کی عصمت دری کی گئی اور اسے قتل کیا گیا، اسے اس کے لاپتہ ہونے کے دن یا اگلے دن قتل کیا گیا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزم ٹیچر نے تمام الزامات کا اعتراف کیا۔ جج نے کہا کہ فوری طور پر چارج شیٹ 28 اکتوبر کو دائر کی جائے گی۔ ہم نے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔” دریں اثنا، گرفتار شخص کو آج رامپورہاٹ سب ڈسٹرکٹ کورٹ لے جایا گیا۔ کسی بھی خطرے سے بچنے کے لیے صبح سے ہی رام پورہاٹ سب ڈسٹرکٹ کورٹ کے احاطے میں سخت پولس سیکورٹی تھی۔ جج نے گرفتار شخص کو 28 اکتوبر تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا۔
ریپ اور قتل‘ کے معاملے میں 10 دن میں چارج شیٹ داخل
مقالات ذات صلة



