مقابلہ جیتنے کے بعد سوریہ کمار کا بیان
دبئی، 22 ستمبر (یو این آئی )ہندوستان کپتان سوریہ کمار یادیو نے میچ کے بعد کہا کہ پاکستان سے اب روایتی حریفانہ مقابلہ نہیں رہا، ہند پاک میچز میں ہندوستان کی جیت کا تناسب تقریباً دس ایک ہے۔ہندوستانی بلے باز سوریا کمار یادیو نے کہا ہے کہ اب ہندستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچ کو روایتی حریفانہ مقابلہ کہنا درست نہیں۔ایشیا کپ سپر فور میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر دو ٹیمیں 15 سے 20 میچ کھیلیں اور اس دوران ریکارڈ تقریباً برابر ہو تو اسے حریفانہ مقابلہ کہا جا سکتا ہے لیکن اگر ایک ٹیم مسلسل جیت رہی ہو تو یہ حریفانہ مقابلہ نہیں رہتا۔انہوں نے کہا میرے خیال میں اگر اسکور 7-7 یا 8-7 ہو تو رقابت کہی جا سکتی ہے، لیکن اگر حساب 13-0 یا 10-1 ہو تو پھر یہ حریفانہ مقابلہ نہیں رہتا۔ ہم نے ان سے بہتر کرکٹ کھیلی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ایشیا کپ کے سپر فور میچ میں ہندوستان نے پاکستان کو ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں مسلسل آٹھویں بار شکست دی ہے۔ پاکستان نے آخری بار ہندوستان کو ایشیا کپ 2022 میں دبئی میں ہرایا تھا۔سوریہ کمار نے میچ کے ٹرننگ پوائنٹ کے بارے میں کہا کہ پہلی اننگز میں 10 اوورز کے بعد جب پاکستان 91 رنز پر ایک آؤٹ تھا، تو اس کے بعد کھیل کا رخ بدل گیا۔ ڈرنکس بریک کے بعد ہندستانی گیند بازوں نے لائن اور لینتھ تبدیل کی، زیادہ توانائی دکھائی اور پاکستانی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے نہ دیا۔ اگلے سات اوورز میں پاکستان صرف 38 رنز ہی بنا سکا جو اس ٹورنامنٹ کے دوران 10 سے 17 اوورز میں کسی بھی ٹیم کا سب سے کم اسکور ہے۔انہوں نے خاص طور پر شیوَم دوبے کی تعریف کی جنہوں نے پہلی بار اپنے چار اوور مکمل کیے اور دو اہم وکٹیں حاصل کیں، جن میں صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان شامل تھے۔ دوبے کی شاندار بولنگ نے میچ کا نقشہ بدل دیا۔وہ ہمیشہ کم از کم دو اوور کروانا چاہتا تھا۔ اور آج اسے اپنے اوورز کے کوٹے کو گیند کروانے کا موقع ملا تو وہ بہت خوش تھا۔ اور جس طرح سے اس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، مجھے لگتا ہے کہ اس کے منصوبے بالکل واضح تھے۔ میں صرف اس وقت بلے بازی میں بالکل درست ہوں جب وہ بلے بازی میں بالکل درست ہوں۔ بلے باز کبھی کبھی نئی گیند کے ساتھ بھی بولنگ کرتے ہیں تو ان کی تیاری ہمیشہ بہترین ہوتی ہے اور جب بھی انہیں آج کی طرح موقع ملتا ہے تو وہ ٹیم کیلئےبہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔



