سی ایم نے والدین کی اے آئی امیج پر اعتراض کیا
جدید بھارت نیوز سروس
کولکتہ، 22 ستمبر: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج کولکتہ میں درگا پوجا کے تمام تقاریب کا افتتاح کرتے ہوئے امن اور ہم آہنگی کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بنگال کے بغیر ملک کو شاید آزادی نہیں ملتی ۔مورتی کی خوبصورتی سے مسحور وزیراعلیٰ نے پوجا کے منتظمین سے مصور کا نام پوچھا۔ ممتا بنرجی نے وضاحت کی کہ یہ علاقہ ان کے حلقہ انتخاب میں آتا ہے اور اسے ان کا حلقہ بناتا ہے۔علی پور میوزیم کی تعمیر کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے کاوی گرو سے لے کر خودی رام بوس تک کی شخصیات کو یاد کیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنگال کی مٹی طاقت، عزت نفس، فخر اور بیداری کی سرزمین ہے۔مہاتما گاندھی ہوں یا کوئی اور عظیم انقلابی، یہ تمام عظیم شخصیات جنگ آزادی کے دوران بنگال سے وابستہ تھیں۔ بنگال حکومت کو زبان پر کوئی اعتراض نہیں ہے، بلکہ تمام زبانوں کا احترام کرتی ہے۔
اسی لیے ہم نے بنگال میں پنجابی، نیپالی، کمتاپوری، اور گرومکھی سمیت کئی زبانوں کو تسلیم کیا ہے۔ اس لیے بنگال میں زبان کی تفریق کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔کھدیر پور 25 پلی میں، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک پوجا کی افتتاحی تقریب میں اپنے والدین کی تصاویر پیش کرنے پر اعتراض کیا۔انہوں نے کہا کہ ، “میں اپنے والدین کو فروغ نہیں دیتی۔” وزیر اعلیٰ نے یہاں تک کہا کہ ان کے دفتر میں تصویر کے لیے جگہ نہیں ہے۔اس نے یہ بھی کہا کہ وہ تصویر ابھیشیک بنرجی کو بھیجے گی۔ تاہم، پوجا کے منتظمین میں سے ایک نے وزیر اعلیٰ سے کہا، “یہ تصویر ایک ڈیجیٹل آرٹ ہے۔”وزیر اعلیٰ نے فوراً جواب دیا، “اگرچہ یہ ایک ڈیجیٹل آرٹ ہے، لیکن یہ حقیقی نہیں ہے۔” اس نے پھر واضح کیا، “تم نے کر دیا، بس بہت ہو گیا۔ میں اس قسم کا کام نہیں کرتی۔”



