کیف 07 ستمبر (ایجنسی) روس نے اتوار کی صبح یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جس میں کم از کم دو افراد ہلاک اور دارالحکومت کییف میں ایک اہم حکومتی عمارت کو آگ لگ گئی۔نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یوکرینی وزراء کی کابینہ کی عمارت کی چھت پر شعلے اور دارالحکومت کے اوپر دھوئیں کے بادل دیکھے گئے۔ یوکرینی ایمرجنسی سروسز کے مطابق ڈرون حملوں نے دارالحکومت کییف میں کئی بلند و بالا عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ روس نے یوکرین پر اپنے ساڑھے تین سالہ حملے کو روکنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا اور جنگ ختم کرنے کے لیے سخت شرائط عائد کی ہیں۔ یوکرینی کابینہ کے وزراء کی عمارت، جو کییف کے قلب میں واقع ایک وسیع حکومتی کمپلیکس ہے، پر یہ جنگ کا پہلا حملہ تھا۔نیوز ایجنسیوں کے مطابق ہیلی کاپٹر عمارت کی چھت پر پانی گرا رہے تھے، جبکہ ایمرجنسی سروسز جائے وقوعہ پر پہنچیں۔ پولیس نے عمارت کے ارد گرد کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ وزیراعظم یولیا سویریدینکو نے ٹیلیگرام پر کہا، ’’دشمن کے حملے سے چھت اور بالائی منزلیں متاثر ہوئیں۔ ریسکیو اہلکار آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ہم عمارتوں کی بحالی کریں گے لیکن ہم کھوئی ہوئی جانیں واپس نہیں لا سکتے۔ دشمن ہر روز ہمارے لوگوں کو پورے ملک میں دہشت زدہ اور قتل کرتا ہے۔‘‘ یوکرین کی فضائیہ کے مطابق روس نے ہفتہ کی رات سے اتوار کی صبح تک کم از کم 805 ڈرونز اور 13 میزائل داغے، جو اس جنگ کا سب سے بڑا حملہ تھا۔
یوکرین پرروس کا اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ
مقالات ذات صلة



