جدید بھارت نیوز سروس
رانچی06 ستمبر :جامعہ حسینہ میں تکمیل حفظ قرآن کریم کی ایک نورانی محفل منعقد ہوئی جسمیں عزیزم محمد فرحان سلمہ ابن ابوطلحہ ہند پیڑھی ،رانچی نے محض اکیس ۲۱ مہینہ کے مختصر سے عرصہ میں تکمیل حفظ قرآن کریم کی سعادت حاصل کی۔ اولاناظم اعلی جامعہ ھذا مولانا نجم الدین قاسمی نے حفظ قرآن کریم اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوے فرما یا کہ حفظ قرآن کریم دراصل منجانب اللہ حفاظت قرآن کریم کا بہترین سبب ہے ہر دور اور ہر زمانہ میں دشمنان اسلام کی طرف سے قرآن کریم کو مٹانے کی کوشش کی گئی لیکن اللہ تعالی بذات خود محافظ ہے اس لیے آج تک اور تا قیامت قرآن اسی شکل و صورت میں موجود ہے جس شکل و صورت میں قلب اطہر پر آج سے پندرہ سو سال پہلے نازل ہوا تھا ناظم اعلی نے مزید روشنی ڈالتے ہوے فرمایا آسمانی کتابیں چار ہیں ۔
تورات . زبور. انجیل اور قرآن کریم
قرآن کریم اور دیگر آسمانی کتابوں میں فرق یہ ہے کہ قرآن کلام اللہ اور دیگر کتابیں کتاب اللہ ہیں دیگر آسمانی کتابوں حفاظت کی ذمہ داری خود انہیں کتابوں کے ماننے والوں پر تھی اس لیے گزرتے وقت کے ساتھ وہ ردوبدل اور تحریف کا شکار ہوگئیں لیکن قرآن کریم کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ رب العزت نے لی۔ اس لیے اس میں کسی قسم کی کمی زیادتی نہ ہوئی ہے اور نہ ہی قیامت تک ہوسکتی ہے عزیزم محمد فرحان سلمہ کے استاد قاری ندیم اختر رحمانی ہیں بعد ازاں فرحان کے دادا جان نے ناگپوری زبان میں نظم پڑھی جسے سامعین میں خوب پذیرائی ملی اس کےبعد جامعہ ھذا کے ایک طالب علم عزیزم محمد ابو ہریرہ سلمہ نے فضیلت حفظ قرآن پر ایک شاندار نظم پڑھی محفل میں عزیزم فرحان کے گھر والے رشتہ دار سمیت جامعہ کے تمام اساتذہ کرام و طلبہ عزیز شریک رہے جن میں مولانا ایوب صاحب مظاھری، مولانا مفتی نعمان مظاھری ، مولانا محمد پرویز ثاقبی، مولانا مفتی جاوید مظاھری، مولانا آصف اقبال قاسمی، قاری جسیم الدین مولانا حامد صاحب مظاھری کا نام شامل ہیں۔ اخیر میں ناظم اعلی ہی کی مستجاب دعاوُں پر مجلس کا اختتام ہوا۔



