نئی دہلی۔ 30؍ اگست ۔ ایم این این۔ مرکزی وزیر دفاعراج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کے روز کہا کہ ہندوستان کا دفاعی ڈھانچہ کسی غیر یقینی “غیر ملکی مداخلت” پر منحصر ہونے کے بجائے اس کی اپنی صلاحیتوں پر مبنی ہونا چاہئے۔ انہوں نے آج کی جنگوں میں فضائی دفاعی صلاحیت کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ہندوستان کے وزیر دفاع ایک دفاعی سربراہی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، جہاں انہوں نے اگلے دہائی کے اندر مجوزہ سدرشن چکرا ایئر ڈیفنس سسٹم کے تحت ملک بھر میں تمام اہم تنصیبات کو مکمل فضائی حفاظت فراہم کرنے کے مرکز کے منصوبوں کی توثیق کی۔جیسا کہ ہم نے آپریشن سندور کے دوران دیکھا، آج کی جنگوں میں فضائی دفاعی صلاحیت کی اہمیت کافی حد تک بڑھ گئی ہے۔ ایسے حالات میں، سدرشن چکرا مشن یقیناً گیم چینجر ثابت ہوگا۔ راجناتھنے کہا کہ بدلتی ہوئی جغرآفیائی سیاست نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ دفاع کے میدان میں بیرونی انحصار اب کوئی آپشن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ “موجودہ حالات میں خود انحصاری ہماری معیشت اور ہماری سلامتی دونوں کے لیے ضروری ہے۔ آج دفاعی شعبہ نہ صرف قومی سلامتی کی بنیاد ہے بلکہ ہماری معیشت کو مضبوط بنانے اور اس کے مستقبل کو محفوظ بنانے میں ایک ستون بن گیا ہے۔ یہ صرف لوگوں کی حفاظت، زمین کی حفاظت یا سرحدوں کے دفاع سے متعلق نہیں ہے، بلکہ یہ ہماری پوری معیشت کے تحفظ اور سلامتی کے لیے ایک ذمہ دار شعبہ بنتا جا رہا ہے۔وزیر دفاع نے ایک ہی وقت میں کہا کہ خود انحصاری اور مقامی بنانے کو “تحفظ پسندی” کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا، “دفاعی شعبے میں، خود انحصاری بالکل تحفظ پسندی کا مسئلہ نہیں ہے؛ بلکہ، یہ خودمختاری کا مسئلہ ہے۔ یہ قومی خود مختاری کا مسئلہ ہے۔ یہ خود اعتمادی کا مسئلہ ہے۔ہندوستان کے سدرشن چکرا – ایک پرجوش فضائی دفاعی منصوبہ – کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی نے 15 اگست کو اپنی یوم آزادی کی تقریر کے دوران کیا تھا، جس کے کچھ دن بعد پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مبینہ طور پر دونوں پڑوسیوں کے درمیان مستقبل میں کسی فوجی تصادم کی صورت میں سرحد کے ساتھ ہندوستانی اثاثوں کو نشانہ بنانے کا اشارہ دیا تھا۔



