Saturday, December 6, 2025
ہومNationalجی ایس ٹی کی شرح سلیب میں تبدیلی کے سلسلے میں 8...

جی ایس ٹی کی شرح سلیب میں تبدیلی کے سلسلے میں 8 ریاستوں کی میٹنگ

محصولات کے تحفظ کی مانگ میں شدت

سلیب میں تبدیلی کی وجہ سے جھارکھنڈ کو 2000 کروڑ روپے کے ریونیو نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے!

جدید بھارت نیوز سروس
دہلی، 29 اگست:۔ 3 اور 4 ستمبر کو ہونے والی جی ایس ٹی کونسل کی آئندہ میٹنگ سے قبل جمعہ کو کرناٹک بھون، نئی دہلی میں آٹھ ریاستوں کے وزرائے خزانہ؍ کامرس ٹیکس کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں ہماچل پردیش، کرناٹک، کیرالہ، پنجاب، تمل ناڈو، تلنگانہ، مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کے وزراء نے شرکت کی۔ میٹنگ کا بنیادی ایجنڈا مرکزی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ جی ایس ٹی کی شرحوں میں مجوزہ تبدیلی (جی ایس ٹی ریٹ ریشنلائزیشن) پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ مرکزی حکومت نے اپنی تجویز میں اس وقت لاگو چار جی ایس ٹی سلیبس کو آسان بنانے کی بات کی ہے۔ 5%، 12%، 18% اور 28% اور 12% اور 28% کے سلیب کو ختم کرنے کی بات کی ہے۔ مرکز کا استدلال ہے کہ اس تبدیلی سے اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں کمی آئے گی، جس سے صارفین کو راحت ملے گی اور معیشت مضبوط ہوگی۔
جھارکھنڈ کا اعتراض اور تشویش
میٹنگ میں جھارکھنڈ کے وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور نے ریاست کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ ایک چھوٹی مینوفیکچرنگ ریاست ہے، جہاں سے زیادہ تر کوئلہ، لوہا، باکسائٹ اور صنعتی مصنوعات دیگر ریاستوں کو سپلائی کی جاتی ہیں۔ VAT نظام میں، ریاست کو اس طرح کے بین ریاستی سپلائیز پر CST سے ریونیو حاصل ہوتا تھا۔ لیکن جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد آمدنی کا یہ ذریعہ ختم ہوگیا۔ مرکزی حکومت نے یکم جولائی 2017 سے 30 جون 2022 تک ریاستوں کو 14 فیصد محفوظ محصول کی بنیاد پر معاوضہ دیا، لیکن اس کے بعد کوئی مستقل انتظام نہیں ہے۔ جھارکھنڈ حکومت کا اندازہ ہے کہ اگر جی ایس ٹی کے مجوزہ سلیب میں تبدیلی کی گئی تو ریاست کو ہر سال تقریباً 2000 کروڑ روپے کا ریونیو نقصان ہو گا۔
مشترکہ رضامندی اور سفارش
میٹنگ میں تمام آٹھ ریاستوں نے جھارکھنڈ کے اعتراض کو جائز سمجھا اور مرکز کی تجویز پر مشروط رضامندی دی۔ ریاستوں نے فیصلہ کیا کہ جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی تب ہی قابل قبول ہوگی جب ریاستوں کو ہونے والے محصولاتی نقصان کی تلافی کے لیے واضح انتظام کیا جائے۔ میٹنگ کے بعد یہ بھی طے پایا کہ اس مسئلہ پر ایک مشترکہ میمورنڈم تیار کرکے جی ایس ٹی کونسل کو پیش کیا جائے گا۔
میٹنگ کی سفارشات
شرحوں میں تبدیلی کی وجہ سے ہونے والے ریونیو نقصان کی تلافی جی ایس ٹی معاوضے سے کی جانی چاہیے۔ لگژری آئٹمز پر اضافی ڈیوٹی لگائی جائے۔ کم از کم پانچ سال کے لیے معاوضے کی ضمانت کا انتظام کیا جانا چاہیے۔
ریاستی حکومتوں کی تشویش
تمام آٹھ ریاستوں نے اس بات پر زور دیا کہ جی ایس ٹی کی شرحوں کو آسان اور معقول بنانا ضروری ہے، لیکن اسے ریاستوں کے مالی استحکام کی قیمت پر لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ اگر اس تجویز کو بغیر کسی معاوضے کے انتظام کے لاگو کیا جاتا ہے، تو ریاستوں کی آمدنی میں زبردست کمی آئے گی، جس سے مالیاتی عدم توازن بڑھے گا اور ریاستی حکومتوں کے ترقیاتی منصوبے بری طرح متاثر ہوں گے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات