ممبئی، 20 اگست (یو این آئی )ایشیا کپ کے لیے نائب کپتان مقرر ہونے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس بلے باز نے لمبی چھلانگ لگائی ہے۔وہ تیزی سے کرکِٹ کی افق پر ابھرتے ستارے بن گئے ہیں۔وہ لمبی اننگ کھیلنے کے ساتھ ساتھ جدید کرکٹ کے تیز رفتار تقاضوں کو بھی پورا کرتے ہیںأ جب ایشیا کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم کا اعلان کیا گیا تو چیف سلیکٹر اجیت اگرکر سے پوچھا گیا کہ کیا تمام فارمیٹس کے کپتان کے طور پر شبھمن گل کی تاجپوشی شروع ہو گئی ہے؟ پریس کانفرنس میں اگرکر کے ساتھ سوریہ کمار یادو کی موجودگی میں یہ سوال تھوڑا عجیب سا لگتا تھا، لیکن پھر ایسا لگتا ہے کہ یہ حقیقت ہے ۔ہندوستانی کرکٹ میں گل دور کا آغاز اچھا اور بجا طور پر ہو گیا ہے، بے شک وہ اس وقت ٹوئنٹی 20 فارمیٹ میں نائب کپتان ہیں۔ایشیا کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم کے اعلان کے بعد سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین نے اس نوجوان کھلاڑی کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ہمیں اس میں قائدانہ خوبیاں نظر آتی ہیں، اور انگلینڈ میں اس کی کارکردگی ہماری توقع کے مطابق تھی، اس نے ہماری تمام توقعات سے بھی بہتر کارکردگی پیش کی ہے، ایک کپتان کے طور پر جب شدید دباؤ میں ہوں ، اس کے باوجود جس طرح سے اپنے بلے سے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، وہ بڑی علامت ہے۔انہوں نے شاٹ سلیکشن ،مستقل مزاجی اور ٹیمپرامنٹ سے اپنے کھیل کو نئی جہت دی ۔شبھمن گل نے آخری ٹی ٹوئنٹی میچ ایک سال سے زیادہ عرصہ قبل کھیلا تھا (جولائی 2024 میں سری لنکا میں) اور (19 اگست) کو سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ سے چند گھنٹے قبل تک ایسا لگتا تھا کہ وہ ایشیا کپ میں نہیں کھیلیں گے۔ پھر بھی وہ ٹیم کے نائب کپتان ہیں، سوریہ کمار کے بعد ٹیم کے دوسرے اہم ترین رکن ہیں، اور ٹیم مینجمنٹ کا حصہ ہیں جو اہم فیصلے لیں گے۔اب یہ یقینی لگتا ہے کہ گِل ٹاپ آرڈر نمبر 1، نمبر 2 یا نمبر 3 پر بیٹنگ کریں گے – سنجو سیمسن (ابھیشیک شرما کے ساتھ موجودہ T20I اوپنر) اور تلک ورما (نمبر 3 پر بلے بازی) کی پوزیشن خطرے میں ڈالیں گے۔ اگرکر نے اشارہ تو د دیا ہے لیکن اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا آئی پی ایل میں اپنی فرنچائز کے لیے اوپننگ کرنے والے ٹیسٹ کپتان ایشیا کپ میں بھی ایسا ہی کریں گے۔سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین نے کہاسنجو اس لیے کھیل رہا تھا کیونکہ شبھمن اور یشسوی دستیاب نہیں تھے۔اب جب وہ دستیاب ہیں تو بیٹنگ آرڈر کا انتخاب کرنا ان کے لیے درد سر ہے۔ 15 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا کافی کٹھن اور مشکل کام ہے۔ ہمارے پاس بہت گہرائی ہے۔ اگرکر نے مزید واضح کیا کہ ابھیشیک شرما کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے باہر رکھنا مشکل ہے۔آئی پی ایل میں بطور اوپنر 650 رنز بنانے والے گل کے ٹاپ آرڈر میں بیٹنگ کرنے کا کافی امکان ہے۔ سوریہ کمار نے بیٹنگ آرڈر ظاہر نہیں کیا تاہم انہوں نے ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں گل کی واپسی کا خیرمقدم کیا۔اینڈرسن۔ تندولکر سیریز میں 754 رنز بنانے والے گل نے بھی کھیل جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی۔ انگلینڈ میں پانچ ٹیسٹ کی سخت سیریز سے واپسی پر انہوں نے فوری طور پر دلیپ ٹرافی کے لیے نارتھ زون کی ٹیم کے لیے دستیابی درج کرائی ، جس سے سلیکٹرز اور بی سی سی آئی کو واضح پیغام دیا گیا کہ وہ کھیلنا چاہتے ہیں – اور تمام فارمیٹس میں۔ سلیکٹرز کے لیے اسے ٹیم سے باہر رکھنا شاید کبھی آسان نہ رہا ہو۔



