جدید بھارت نیوز سروس
ہزاریباغ،19؍اگست: ضلع ہزاری باغ میں پولیس نے غیر قانونی جسم فروشی کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ اتوار کے روز پولیس نے مفصل تھانہ علاقے کے رانچی -پٹنہ فور لین پر واقع چھ مختلف ہوٹلوں پر چھاپہ مار کر سیکس ریکیٹ کا پردہ فاش کیا۔ اس دوران پولیس نے موقع سے 23 نوجوانوں اور خواتین کو گرفتار کیا۔واضح ہو کہ ہزاری باغ پولیس کے سپرنٹنڈنٹ کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ضلع کے کئی ہوٹلوں میں غیر قانونی جسم فروشی کا کاروبار چل رہا ہے۔ اس اطلاع کے بعد فوری طور پر ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی اور چھاپے کی حکمت عملی تیار کی گئی۔اتوار کی صبح مختلف مجسٹریٹس کی موجودگی میں پولیس نے ایک ہی وقت میں چھ ہوٹلوں کو گھیرے میں لے لیا۔ جن ہوٹلوں پر کارروائی کی گئی ان میں ہوٹل ریسٹورنٹ 7 دن، ہوٹل رکمانی، ہوٹل ٹو انچ، ہوٹل اسپائیسی، ہوٹل سدھی ونائک اور ہوٹل ریسٹورنٹ ورنیکا شامل ہیں۔چھ مقامات پر بیک وقت کارروائی سے ہوٹل چلانے والوں اور وہاں موجود لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس نے یہ ساری کارروائی ایک تحقیقاتی ایجنسی کے انداز میں کی۔ جس طرح ایک ساتھ کئی جگہوں پر چھاپے مارے جاتے ہیں، اسی طرح ہزاری باغ پولیس نے بھی چھ ٹیمیں تعینات کر کے ایک ہی وقت میں چھاپے مارے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ آپریٹر اور اس ریاکٹ میں ملوث افراد موقع پر ہی پکڑے گئے۔پولیس حکام نے بتایا کہ اس کارروائی میں مجموعی طور پر 23 نوجوانوں اور خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہوٹل چلانے والوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور ان تمام کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ پولیس اب اس پورے ریکیٹ کی جڑوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس میں اور کون کون ملوث ہے اور یہ غیر قانونی کاروبار کب سے چل رہا ہے۔



