Saturday, December 6, 2025
ہومNationalخلا ئی سفر کیلئے صرف جسمانی تربیت نہیں بلکہ ذہنی تیاری بھی...

خلا ئی سفر کیلئے صرف جسمانی تربیت نہیں بلکہ ذہنی تیاری بھی ضروری

بھارت کی کامیابی کا راستہ آتم نربھرتاکے ساتھ خلائی اہداف کو حاصل کرنے میں مضمر ہے: وزیر اعظم

نئی دہلی۔ 19؍ اگست۔ ایم این این۔ وزیرِ اعظم جناب نریندر مودی نے کل نئی دہلی میں خلا باز شوبھانشو شکلا سے ملاقات کی۔ خلا کے سفر کے تجربے پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ اتنی اہم سفر کے بعد ایک تبدیلی محسوس ہونی چاہیے اور انہوں نے یہ سمجھنے کی کوشش کی کہ خلا باز اس تبدیلی کو کس طرح محسوس کرتے ہیں اور اسے کیسے تجربہ کرتے ہیں۔وزیرِ اعظم کے سوال کے جواب میں شوبھانشو شکلا نے کہا کہ خلا میں ماحول بالکل مختلف ہوتا ہے اور کشش ثقل (گریوٹی) کی عدم موجودگی ایک اہم عامل ہے۔وزیرِ اعظم نے سوال کیا کہ کیا سفر کے دوران نشستوں کا انتظام وہی رہتا ہے؟ شوبھانشو شکلا نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ’’جی ہاں، جناب، یہ وہی رہتا ہے۔‘‘وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ خلا بازوں کو 23 سے 24 گھنٹے اسی ترتیب میں گزارنے پڑتے ہیں۔ شوبھانشو شکلا نے اس بات کی تصدیق کی اور بتایا کہ خلا میں پہنچنے کے بعد خلا باز اپنے سیٹ بیلٹ کھول لیتا ہے اور خود کوتیارکرتا ہے اور کیپسول کے اندر آزادانہ طور پر حرکت کر سکتا ہیں۔خلا باز شوبھانشو شکلا کے ساتھ بات چیت کو جاری رکھتے ہوئے، وزیرِ اعظم نے خلا کے سفر کے جسمانی اور نفسیاتی اثرات پر بات کی۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا کیپسول میں کافی جگہ ہوتی ہے؟ شوبھانشو شکلا نے جواب دیا کہ اگرچہ یہ بہت زیادہ کشادہ نہیں تھا، لیکن کچھ جگہ موجود تھی۔وزیرِ اعظم نے تبصرہ کیا کہ کیپسول ایک فائٹر جیٹ کے کاک پٹ سے زیادہ آرام دہ نظرآ رہا تھا۔ شوبھانشو شکلا نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ’’جی سر،یہ اس سے بہترہوتاہے۔‘‘مزید بات چیت میں، وزیرِ اعظم کو خلا میں پہنچنے پر ہونے والی نفسیاتی تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ شکلا نے وضاحت کی کہ خلا میں پہنچنے پر دل کی دھڑکن نمایاں طور پر سست ہو جاتی ہے اور جسم مختلف نوعیت کی ایڈجسٹمنٹس سے گزرتا ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ 4 سے 5 دن میں جسم خلا کے ماحول کے مطابق ڈھل جاتا ہے اور معمول کی حالت میں آ جاتا ہے۔ شکلا نے مزید بتایا کہ زمین پر واپس آنے کے بعد جسم کو دوبارہ انہی تبدیلیوں کا سامنا ہوتا ہے۔ چاہے انسان کا جسم کتنا بھی فٹ ہو، ابتدائی طور پر چلنا مشکل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے ذاتی تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وہ خود کو ٹھیک محسوس کر رہے تھے، لیکن جیسے ہی انہوں نے پہلے قدم اٹھائے، وہ لڑکھڑا گئے اور انہیں دوسروں کا سہارا لینا پڑا۔ شوبھانشو شکلا نے یہ بھی کہا کہ حالانکہ لوگوں کو چلناتو آتاہی ہے، لیکن دماغ کو نیا ماحول سمجھنے اور خود کو دوبارہ ڈھالنے میں وقت لگتا ہے۔وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ خلا کے سفر کے لیے صرف جسمانی تربیت نہیں بلکہ ذہنی تیاری بھی ضروری ہے۔ شکلا نے اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جسم اور پٹھے طاقت رکھتے ہیں، لیکن دماغ کو نئے ماحول کو سمجھنے اور چلنے کے لیے درکار محنت کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔خلا مشنوں کی مدت پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے پوچھا کہ خلا میں سب سے زیادہ کتنی مدت تک خلا بازوں نے قیام کیا ہے؟ شوبھانشو شکلا نے بتایا کہ فی الحال افراد خلا میں آٹھ ماہ تک قیام کر رہے ہیں اور یہ سنگ میل موجودہ مشن کے ذریعے شروع کیا گیا تھا۔وزیرِ اعظم نے مزید سوال کیا کہ شکلا نے اپنے مشن کے دوران کن خلا بازوں سے ملاقات کی۔ شوبھانشو شکلا نے تصدیق کی کہ ان میں سے کچھ خلا باز دسمبر میں واپس آنے والے ہیں۔وزیرِ اعظم نے شوبھانشو شکلا کے خلا اسٹیشن پر مونگ اور میتھی اگانے کے تجربات کی اہمیت کے بارے میں سوال کیا۔ شکلا نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگ اس پیش رفت سے ناواقف ہیں۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ خلا اسٹیشنز پر خوراک ایک بڑا چیلنج ہے، کیونکہ جگہ محدود ہوتی ہے اور سامان لے جانے کی قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ کیلوریز اور غذائیت کو کم سے کم جگہ میں پیک کرنا ہے۔شوبھانشو شکلا نے بتایا کہ مختلف تجربات جاری ہیں اور خلا میں کچھ خوراکیں اگانا حیرت انگیز طور پر آسان ہے۔ محدود وسائل جیسے ایک چھوٹا سا برتن اور تھوڑی سی پانی کی مدد سے، آٹھ دنوں میں پودے اگنے لگے-اس تجربے کاشکلا نے ذاتی طورپر اسٹیشن پر مشاہدہ کیا۔شکلا نے مزید کہا کہ بھارت کی منفرد زرعی اختراعات اب مائیکروگریویٹی تحقیقاتی پلیٹ فارمز تک پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تجربات خوراک کی سیکورٹی کے چیلنجز کو حل کرنے -صرف خلا بازوں کے لیے نہیں، بلکہ کرہ ارض پر موجود کمزور آبادیوں کے لیے بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔وزیرِ اعظم نے پوچھا کہ بین الاقوامی خلا بازوں نے بھارتی خلا باز سے ملاقات پر کس طرح کا ردعمل ظاہر کیا؟ شکلا نے اشتراک کیا کہ گزشتہ سال کے دوران، جہاں بھی وہ گئے، لوگوں نے واقعی خوشی اور جوش کے ساتھ ان سے ملاقات کی۔ انہوں نے بھارت کے خلا کے پروگرام کے بارے میں اکثر سوالات کیے اور ملک کی ترقی کے بارے میں اچھی طرح آگاہ تھے۔ بہت سے لوگ خاص طور پر گگن یان مشن کے بارے میں پرجوش تھے اور اس کی ٹائم لائن کے بارے میں دریافت کرتے تھے۔ شکلا نے یہ بھی بتایا کہ ان کے ساتھ عملے میں شامل لوگوں نے ان سے دستخط شدہ نوٹس کی درخواست کی اور اپنی اس خواہش کا اظہارکیا کہ انہیں گگن یان مشن کے آغاز کے موقع پر مدعو کیاجائے اور بھارت کے خلائی جہاز پر سفر کریں۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات