لکھنؤ: 12 اگست (یو این آئی) اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوسرے دن منگل کو جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے نے فتح پور مسئلہ کو ایوان کے اندر اٹھایا اور تحریک التوا کے ذریعہ ایوان میں اس پر بحث کامطالبہ کیا۔ماتا پرساد پانڈے نے ایوان میں کہا کہ حکومت نے سازش کے تحت تحریک التواء کی تجویز کو بعد میں کردیا ہے۔ اس سے حکومت کو مسائل سے بھاگنے کا وقت ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فتح پور میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس پر تحریک التواء کے تحت بحث کی جائے۔ حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔اس سے قبل، سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے فتح پور کیس کے حوالے سے ایکس پر لکھا’فتح پور میں پیش آنے والا واقعہ تیزی سے ختم ہونے والی بی جے پی کی نشانی ہے، جب بھی بی جے پی اور اس کے اتحادی بے نقاب ہونے لگتے ہیں، ہم آہنگی کو خراب کرنے کی سازش کی جاتی ہے۔ عوام اب بی جے پی کی اس چال کو سمجھ چکے ہیں۔ اب عوام اس طرح کے کاموں میں عوام نہ تو اٹکیں گے اور نہ ہی ان واقعات سے بھٹکیں گے۔غور طلب ہے کہ پیر کی صبح ہندو تنظیموں کے لوگ فتح پور کی عیدگاہ میں بنائے گئے مقبرے پر پہنچے اور پوجا پاٹ کیا۔ اب وہاں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔



