سری نگر،3اگست(یو این آئی) جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے اکھل دیوسر جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جاری خونی تصادم نے شدت اختیار کر لی ہے، جس میں اب تک تین دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جبکہ مزید دہشت گردوں کی موجودگی کے پیش نظر جنگل کو مکمل طور پر سیل کر کے آپریشن کو توسیع دی گئی ہے ذرائع کے مطابق جنگل میں اب بھی تین سے چار ملی ٹینٹوں کے چھپے ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ان کی تلاش اور خاتمے کے لیے سیکورٹی فورسز نے فضائی نگرانی کے تحت جدید ’ہال ردرا‘ ہیلی کاپٹروں کی مدد لینا شروع کر دی ہے تاکہ دشوار گزار علاقوں میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے اور انہیں جلد از جلد ختم کیا جا سکے۔یو این آئی کے نمائندے نے اتوار کے روز جائے وقوعہ کا دورہ کرتے ہوئے بتایا کہ جنگلی علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، جبکہ گزشتہ رات زور دار دھماکوں کی آوازوں سے علاقہ دہل اٹھا۔ اضافی دستے موقع پر پہنچ چکے ہیں اور جنگل کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر سخت ناکہ بندی کی گئی ہے تاکہ کوئی بھی دہشت گرد فرار نہ ہو سکے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نالین پربھات اور چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ اس اہم آپریشن کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق اس آپریشن میں جدید اسلحہ، ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کی مدد لی جا رہی ہے تاکہ دہشت گردوں کی موجودگی کی درست نشاندہی ہو سکے۔ ہال ردرا ہیلی کاپٹروں کی تعیناتی سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ فورسز دہشت گردوں کو کسی بھی صورت فرار ہونے کا موقع نہیں دینا چاہتیں۔قابل ذکر ہے کہ اس ہائی پروفائل آپریشن کی نگرانی جموں وکشمیر کے سب سے اعلیٰ پولیس افسر نالین پربھات اور چنار کور کے سربراہ بذاتِ خود کر رہے ہیں۔فورسز کا ماننا ہے کہ ابھی جنگل میں کئی دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں جنہیں مار گرانے تک آپریشن جاری رہے گا۔ علاقے میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات نافذ ہیں، عام شہریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد ہے اور داخلی و خارجی راستوں کو خار دار تاروں سے بند کر دیا گیا ہے۔



