Saturday, December 6, 2025
ہومNationalاسرو۔ناسا کا کا سب سے مہنگا سیٹلائٹ’ NISAR ‘لانچ

اسرو۔ناسا کا کا سب سے مہنگا سیٹلائٹ’ NISAR ‘لانچ

حیدرآباد،30؍جولائی(ایجنسی): انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے بدھ کے روز ایک زمینی مشاہداتی سیٹلائٹ لانچ کیا جسے اسرو اور ناسا نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ لانچنگ شام 40:5بجے ہوئی۔ NISAR سیٹلائٹ، انسانی مہارتوں کا مجموعہ اور دو خلائی ایجنسیوں کے درمیان ایک دہائی طویل سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کا اشتراک ہے، اس کا مقصد سورج کے ہم آہنگ مدار سے پوری زمین کا مطالعہ کرنا ہے۔اسرو اور ناسا کی مشترکہ کوششوں سے بنایا گیا سیٹ لائلٹ جی ایس ایل وی ایم کے 2 راکٹ کے ذریعہ 747 کلومیٹر سورج کے ہم آہنگ مدار میں رکھا جائے گا۔ آئیے جانتے ہیں کہ یہ مشن کیوں خاص ہے اور یہ کیا کام کرے گا۔NISAR زمین کا مشاہدہ کرنے والا سیٹلائٹ ہے جس کا وزن 2392 کلوگرام ہے۔ یہ پہلا سیٹلائٹ ہے جس نے دو مختلف فریکوئنسیوں کا استعمال کیا، ناسا کا ایل بینڈ اور اسرو کا ایس بینڈ۔ یہ دوہری ریڈار سسٹم زمین کی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کا پہلے سے زیادہ درستگی کے ساتھ مشاہدہ کرنے میں مدد کرے گا۔ ناسا کے مطابق یہ دونوں نظام زمین کی سطح کی مختلف خصوصیات مثلاً نمی، سطح کی ساخت اور حرکت کی پیمائش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس سیٹلائٹ کی قیمت 5.1بلین ڈالر (تقریباً 12500 کروڑ روپے) سے زیادہ ہے، جو اسے دنیا کے مہنگے ترین زمینی مشاہداتی سیٹلائٹ میں سے ایک بناتا ہے۔نثار کو بنانے میں 10 سال لگے۔ اس میں ایک خاص 12 میٹر گولڈ میش اینٹینا ہے، جو زمین کے نچلے مدار میں سب سے بڑا ہے۔ یہ ISRO کی I-3K سیٹلائٹ بس سے منسلک ہے، جس میں کمانڈ، ڈیٹا، پروپلشن، اور ڈائریکشن کنٹرول اور 4 کلو واٹ شمسی توانائی کا نظام ہے۔اسرو اور ناسا کے اس مشترکہ مشن کے کامیاب آغاز کے بعد اسرو کے چیئرمین وی نارائنن نے اس کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ اسرو اور ناسا کے مشترکہ مشن کے طور پر نثار سیٹلائٹ کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ 2,392 کلو وزنی سیٹلائٹ ہے، جسے سورج کے ہم آہنگ قطبی مدار میں بھیجا گیا ہے۔ اسرو کے چیئرمین نے مزید کہا کہ یہ سیٹلائٹ GSLV-F16 کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔ جی ایس ایل وی کا پچھلا مشن 29 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا تھا، جو سری ہری کوٹا میں واقع ستیش دھون اسپیس سینٹر (SDSC-SHAR) سے لانچ کیا جانے والا 100 واں مشن بھی تھا۔NISAR سیٹلائٹ دنیا کا پہلا سیٹلائٹ ہے جس میں دو مختلف ریڈار نصب ہیں۔ ان میں سے ایک ناسا کا ایل بینڈ ہے اور دوسرا اسرو کا ایس بینڈ ہے۔ یہ دونوں ریڈار مل کر زمین کی مکمل نگرانی کریں گے۔ وہ زمین کے کسی بھی حصے میں ہونے والی کسی بھی حرکت کو دیکھیں گے اور سائنسدانوں کو اس کے بارے میں معلومات دیں گے۔یہ ریڈار زمین کی سطح پر موجود چیزوں کی نمی، ساخت اور حرکت پر انتہائی درست نظر رکھے گا۔
ناسا نے اس سیٹلائٹ میں 12 میٹر کا ایک بڑا اینٹینا لگایا ہے، جو اسرو کے سیٹلائٹ سسٹم سے منسلک ہے۔ یہ سیٹلائٹ اتنی درست طریقے سے کام کرتا ہے کہ یہ زمین پر صرف 1 سینٹی میٹر کی حرکت بھی پکڑ سکتا ہے۔ناسا نے اس سیٹلائٹ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا ہے کہ نثار سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے پوری دنیا کے لوگوں کو قدرتی وسائل اور آفات سے بہتر طریقے سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ مشن ہندوستان اور امریکہ کے درمیان خلائی مشنوں میں بڑھتی ہوئی شرکت کی بھی ایک بڑی مثال ہے۔ ناسا اور اسرو کئی مشنوں میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ حال ہی میں، Axiom مشن 4 کے ذریعے، ہندوستان کے خلاباز شبھانشو شکلا کو ناسا کے ساتھ ساتھ پولینڈ اور ہنگری کی خلائی ایجنسیوں کے ساتھ ایک مشترکہ مشن کے طور پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیجا گیا تھا۔نثار مشن خلائی شعبے میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری کی علامت ہے، جو زمین کی نگرانی میں انقلاب لائے گا۔ یہ مشن زمین کے ماحولیاتی نظام، برف کی چادروں، پودوں، جنگلات، زمینی پانی، سطح سمندر میں اضافے اور قدرتی آفات جیسے زلزلے، سونامی، آتش فشاں اور لینڈ سلائیڈنگ کا مطالعہ کرے گا۔ اس کا ڈوئل ریڈار سسٹم اور سویپ ایس اے آر ٹیکنالوجی اسے بادلوں، دھوئیں یا گھنے جنگلات کے باوجود دن رات اور تمام موسمی حالات میں درست ڈیٹا اکٹھا کرنے کے قابل بناتی ہے جو اسے دوسرے سیٹلائٹس سے مختلف بناتی ہے۔ نثار ڈیٹا سائنسدانوں، کسانوں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیموں کے لیے مفت دستیاب ہوگا، خاص طور پر آفت جیسی صورت حال میں چند گھنٹوں میں۔ یہ ڈیٹا نہ صرف ہندوستان اور امریکہ بلکہ پوری دنیا کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ، زراعت اور آب و ہوا کی نگرانی میں کارآمد ثابت ہوگا۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات