سرکار ایک اہم بل لانے کی تیاری کر رہی ہے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 19 جولائی :۔ جھارکھنڈ میں چل رہے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ پر لگام لگانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ محکمہ اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم اس سے متعلق ایک تجویز تیار کر رہا ہے۔ اس کے لیے جھارکھنڈ حکومت اس مانسون سیشن میں جھارکھنڈ کوچنگ سینٹر (کنٹرول اینڈ ریگولیشن) بل 2025 پیش کرنے کا امکان ہے۔ اس سے پہلے کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔ معلومات کے مطابق کوچنگ سینٹرز میں انفراسٹرکچر کی کمی کو دور کرنے، زائد فیسوں کو روکنے اور دیگر معاملات کو ختم کرنے کے لیے یہ بل لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ نیا بل ان کوچنگ سینٹرز کا احاطہ کرے گا، جو اسکول، کالج یا یونیورسٹی کی سطح پر کسی بھی مقابلہ جاتی امتحان کے لیے 50 یا اس سے زیادہ طلبہ کو کوچنگ دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ضلع سطح پر ڈسٹرکٹ کوچنگ سینٹر ریگولیٹری کمیٹی اور ریاستی سطح پر جھارکھنڈ کوچنگ سینٹر ریگولیٹری کمیٹی بنائی جائے گی۔ اس کمیٹی کے تحت کوچنگ سینٹرز کی رجسٹریشن یا قیام کی درخواستیں منظور یا مسترد کی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ طلباء اور والدین کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک سیل بھی بنایا جائے گا۔ کوچنگ سے وابستہ ہاسٹلز میں پولیس کی باقاعدہ گشت کو یقینی بنایا جائے گا۔ 5 لاکھ روپے کی بینک گارنٹی کمیٹی کے ذریعہ درخواست کی منظوری اور لیٹر آف انٹینٹ جاری کرنے کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر جمع کرانی ہوگی۔ یہ سنٹر پانچ سال کے لیے رجسٹرڈ ہوگا۔ اس کے بعد دوبارہ رجسٹریشن کی سہولت دستیاب ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی، جھارکھنڈ میں قانون کے نفاذ کے چھ ماہ کے اندر تمام کوچنگ سینٹرز کو ڈسٹرکٹ کوچنگ سینٹر ریگولیٹری کمیٹی کو درخواست دینا ہوگی۔ کمیٹی دو ماہ میں فیصلہ کرے گی۔ درخواست نہ دینے والے مراکز کو جرمانہ کیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایک سے زیادہ مراکز کو مختلف کوچنگ سنٹر تصور کیا جائے گا۔ اس کے لیے الگ سے درخواستیں دینی ہوں گی۔ فرنچائز مراکز کے لیے اس کے مطابق درخواست دینا لازمی ہو گا۔ کوچنگ سینٹرز کو اب باقاعدگی سے انفراسٹرکچر، فیس، کورس، ایویلیویشن، ٹیوٹر وغیرہ کے بارے میں معلومات فراہم کرنی ہوں گی۔ ہر مرکز میں ایک ویب پورٹل ہوگا، جس میں تمام معلومات کو اپ لوڈ کرنا ہوگا۔



