پٹنہ، 17 جولائی (یواین آئی) بہار کے پورنیہ سے آزاد رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو نے آج گورنر عارف محمد خان سے ریاست میں امن و امان کو لے کر ملاقات کی اور فوری طور پر صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔مسٹر یادو نے گورنر سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں اب حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نتیش کمار صرف نام کے وزیر اعلیٰ ہیں، اصل حکمرانی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور مافیا ؤں کے ہاتھ میں ہے۔ پولیس ذات پات دیکھ کر کام کر رہی ہے۔ایم پی نے کہا کہ پارس اسپتال میں دن دہاڑے ہوئے قتل نے امن و امان کی صورتحال کو پوری طرح سے بے نقاب کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی نفری اور سخت سیکورٹی کے باوجود جرائم پیشہ پستول لہراتے ہوئے واردات کو انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں سیکورٹی کے نام پر اب کچھ نہیں بچا ہے اور پارس اسپتال کے واقعہ نے ریاست کے سیکورٹی نظام پر آخری کیل ٹھونک دی ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ صرف کرسی پر بیٹھے ہیں اور حقیقت میں ان کے پاس کوئی انتظامی کنٹرول نہیں بچا ہے۔ ایسے میں بہار میں صدر راج کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔مسٹر یادو نے راجدھانی پٹنہ میں حال ہی میں ہوئے مشہور گوپال کھیمکا اور رماکانت یادو قتل معاملے کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پوری ریاست میں قتل، عصمت دری جیسے گھناؤنے جرائم مسلسل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ حاجی پور میں ایک دلت لڑکی کی عصمت دری اور قتل کر دیا جاتا ہے اور مجرم پولیس کی گرفت سے باہر ہیں۔



