میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میونسپل کمشنر رویندر کمار کی ہدایت پر کارپوریشن کی ٹیم نے شہر بھر میں سروے کیا اور اس بات کی نشاندہی کی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 13 جولائی:۔ برسات کا موسم شروع ہوتے ہی رانچی شہر میں کھلے نالے جان لیوا ثابت ہو رہے ہیں۔ ڈورانڈا، ہرمو، باریاتو، چوٹیا اور مرہابادی جیسے گنجان آباد علاقوں میں ٹوٹے اور کھلے سلیب عام لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن گئے ہیں۔ آئے روز حادثات کے خوف اور لوگوں کی شکایات کے درمیان رانچی میونسپل کارپوریشن نے اب نالوں کو ڈھانپنے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے مطابق شہر میں 773 مقامات پر سلیب لگانے کی فوری ضرورت ہے۔ ان میں سکولوں، ہسپتالوں، بازاروں اور مین سڑکوں کو سب سے زیادہ ترجیح دی جا رہی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میونسپل کمشنر رویندر کمار کی ہدایت پر کارپوریشن کی ٹیم نے شہر بھر میں سروے کیا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ کہاں کہاں سلیب ٹوٹی یا غائب ہیں۔ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 45 سے زائد ایسے مقامات ہیں جہاں آر سی سی سلیب کی فوری ضرورت ہے۔ کئی علاقوں میں نالے مکمل طور پر کھلے ہیں جہاں سے نہ تو پیدل چلنا محفوظ ہے اور نہ ہی گاڑیوں کا گزرنا۔ ہرمو روڈ کے رہنے والے ونود پاسوان نے بتایا کہ “ہر روز دفتر جاتے ہوئے مجھے ڈر ہوتا ہے کہ کہیں میرا پاؤں پھسل کر نالے میں نہ گر جائے۔ بارش کے دنوں میں پانی بھر جاتا ہے اور کھلے نالے بھی نظر نہیں آتے۔ کئی بار بچے اور بوڑھے گر چکے ہیں۔” ڈورانڈا کی ریتا دیوی نے کہا، “ہم نے کارپوریشن سے کئی بار شکایت کی، لیکن کسی نے ہماری بات نہیں سنی، اب جب مرمت کی بات کی جا رہی ہے، ہمیں امید ہے کہ کچھ بہتری آئے گی۔” کوکر روڈ کے تاجروں کا کہنا تھا کہ وہ اپنی سطح پر لکڑی کے تختے اور پتھر لگا کر نالوں کو ڈھانپ دیتے ہیں لیکن یہ محلول عارضی اور انتہائی خطرناک بھی ہے۔ دکاندار سنجے ساہو کہتے ہیں، “یہاں گاہک ہر روز آتے ہیں، کئی بار کوئی نالے میں گر کر بال بال بچ چکا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کو پہلے توجہ دینی چاہیے تھی۔” شہر کے کئی علاقوں میں سکولوں کے سامنے نالیاں بھی کھلی ہوئی ہیں۔ والدین پریشان ہیں کہ اسکول جانے والے بچوں کی حفاظت خطرے میں ہے۔ بارش میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے کھلے نالے نظر نہیں آتے اور حادثات کے امکانات مزید بڑھ جاتے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کے افسر رویندر کمار نے بتایا کہ سلیبوں کی مرمت اور نئے لگانے کا کام جلد شروع ہو جائے گا۔ “ہم نے ان جگہوں کی فہرست تیار کر لی ہے جہاں سلیب کی ضرورت ہے۔ بجٹ اور وسائل کا فیصلہ کر کے جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔”



