ریاستی انچارج نے تنظیم اور آنے والے بلدیاتی انتخابات سے متعلق تربیت دی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 19جون: ریاستی کانگریس کے ذریعہ مقرر کردہ ضلعی مبصرین کا ایک روزہ تربیتی پروگرام ریاستی کانگریس صدر کیشو مہتو کملیش کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں مہمان خصوصی کے طور پر ریاستی انچارج کے راجو نے تنظیم اور آنے والے شہری انتخابات سے متعلق تربیت دی۔پروگرام کے دوران کے راجو نے کہا کہ راہل گاندھی کی پوری توجہ گاؤں اور شہری سطح پر تنظیم پر ہے۔ کانگریس کو نچلی سطح پر مضبوط کرنا ہوگا۔بلاک اور ضلع کی سطح پر تنظیم مضبوط ہے لیکن کانگریس کی کمزوری یہ ہے کہ ہم نچلی سطح پر کمزور ہیں، جس کی وجہ سے ہم اپنے خیالات کو عوام تک پوری طرح سے نہیں پہنچا پا رہے ہیں۔پنچایت سطح پر تنظیم مضبوط نہ ہونے کی وجہ سے، لوک سبھا اسمبلی انتخابات میں، ہر بوتھ پر 10 سے 50 کانگریس کے حمایتی ووٹر پولنگ اسٹیشن تک نہیں پہنچ سکے، جس کی وجہ سے ہم بہت سی سیٹوں پر ووٹوں کے بہت کم فرق سے الیکشن ہار گئے۔انہوں نے موجود مبصرین سے کہا کہ پہلے مرحلے میں جو بلاک صدور رہ گئے تھے انہیں جھارکھنڈ ایپ میں رجسٹر کرانا ہوگا اور منڈل صدور کو بھی رجسٹر کرنا ہوگا اور بلاک صدر سپروائزر اور منڈل صدور کا ایک تربیتی کیمپ منعقد کرنا ہوگا۔214 بلاک صدور نے ایپ میں رجسٹریشن کرائی ہے، باقی کو بھی شامل کرنا ہوگا۔ ہمیں انتخابی مہم کے تحت تنظیم کو تیار کرنا ہے، پنچایت سطح پر تنظیم بنا کر ہم بوتھ لیول ایجنٹوں کو مقرر کر سکتے ہیں جو کسی بھی بوتھ پر ووٹر رجسٹریشن کا ایک اہم حصہ ہے۔بوتھ لیول ایجنٹس کی تقرری الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کی سفارش پر کرتی ہے جو انتخابی عمل کا سب سے اہم حصہ ہے۔ووٹر لسٹ کی تیاری کا عمل الیکشن سے تقریباً 6 ماہ قبل شروع ہوتا ہے، اس لیے تنظیم کو پنچایت اور وارڈ کی سطح پر مضبوط کرنا ہوگا۔ریاستی صدر کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ ایک مضبوط پنچایت سمیتی ہی ایک مضبوط تنظیم کی پہچان بن سکتی ہے۔ پنچایت سمیتی کے ممبران گاؤں کے ہر ووٹر کو جانتے ہیں، پنچایت سطح پر تنظیم ہونے سے ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کا امکان کم ہوجاتا ہے، کانگریس کے حمایت یافتہ ووٹر آسانی سے ووٹ ڈال سکتے ہیں۔تنظیم کے کام اور مستقبل کے پروگرام کو گراس روٹ لیول تک لے جایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے ابھی سے نچلی سطح پر کام کرنا ہو گا۔ بلدیاتی سطح پر تنظیم کی حمایت یافتہ اور سیکولر نظریے کی جیت سے تنظیم کی مضبوطی لوگوں کے سامنے نظر آئے گی۔ عوام کا ہم پر اعتماد ہے، ہمیں ان کے ایمان کو برقرار رکھتے ہوئے کام کرنا ہے۔مرکزی حکومت کی عوام دشمن پالیسی اور جھارکھنڈ حکومت کی کامیابیوں کو عوام تک لے جانا ہے۔ میٹنگ میں خاص طور پر بندھوترکی، جلیشور مہتو، شہزادہ انور، پردیپ بالموچو، کے این ترپاٹھی، بادل پترلیکھ، بھیم کمار، اجے دوبے، اشوک چودھری، برجیندر پرساد سنگھ، بلجیت سنگھ بیدی،شیامل کشور سنگھ، ڈاکٹر راجیش گپتا، یوگیندر ساہو، سلطان احمد، ونے سنہا دیپو، پردیپ تلسیان، رما کھلکھو، کمار راجہ اور سمیت کمار موجود تھے۔



