راتو روڈ ایلیویٹڈ کوریڈور کا نام رکھنے کو لے کر سیاسی جنگ چھڑ گئی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 17 جون:۔ راتو روڈ ایلیویٹڈ کوریڈور کا تعمیراتی کام مکمل ہو گیا ہے۔ تاہم یہ فلائی اوور اب صرف ایک انفراسٹرکچر نہیں رہا، بلکہ اس کا نام رکھنا سماجی، ذات پات اور سیاسی دعوؤں کا اکھاڑا بن گیا ہے۔ مختلف طبقے اور کمیونٹیز چاہتے ہیں کہ اس اہم پروجیکٹ کو ان کے ہیرو کے نام سے منسوب کیا جائے۔ شہید ابھیشیک کمار ساہو کے نام سے منسوب کرنے کا مطالبہ نیشنل یوتھ پاور کے مرکزی صدر اتم یادو نے منگل کو راتو روڈ پر واقع دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اس فلائی اوور کو ابھیشیک کمار ساہو کے نام سے منسوب کیا جائے، جو 28 اکتوبر 2020 کو لداخ میں شہید ہوئے تھے۔ ابھیشیک اصل میں او بی سی گاؤں کا رہنے والا تھا اور مان چوریا برادری سے تعلق رکھتا تھا۔ یادو نے کہا کہ جب ایک فوجی ملک کے لیے اپنی جان قربان کرتا ہے تو صرف ایک پل نہیں بلکہ پورا شہر اس کے نام پر وقف کیا جا سکتا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اس نام کی حمایت میں ایک لاکھ لوگوں کے دستخط جمع کرنے کی مہم شروع کی جائے گی۔
مہاراجہ مدرا منڈا کے نام کی وکالت
منڈا برادری کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک وسیع مہم چلائی جا رہی ہے، جس میں فلائی اوور کا نام مہاراجہ مدرا منڈا کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ مدرا منڈا چھوٹا ناگ پور کے پہلے مہاراجہ تھے اور ان کی تاریخی شراکت کو نئی نسل تک پہنچانا بہت ضروری ہے۔
شیبو سورین کے نام کا کھجری ایم ایل اے کا مطالبہ
کھجری کے ایم ایل اے راجیش کچپ نے اس فلائی اوور کا نام جھارکھنڈ تحریک کے علمبردار اور سابق وزیر اعلیٰ شیبو سورین (گروجی) کے نام پر رکھنے کی وکالت کی ہے۔ ان کا استدلال ہے کہ ریاست جھارکھنڈ کے قیام اور ترقی میں گروجی کا تعاون تاریخی رہا ہے اور یہ ان کے اعزاز میں ایک مناسب قدم ہوگا۔
بنود بہاری مہتو کے نام کی پیشکش
کُڈمی برادری کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فلائی اوور کا نام جھارکھنڈ تحریک کے سرکردہ لیڈر بنود بہاری مہتو کے نام پر رکھا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ جھارکھنڈ کے لیے مہاتو کی شراکت بے مثال رہی ہے اور انھیں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
ویر بدھو بھگت کے نام پر بھی تحریک
جنجاتی تحفظ منچ اور مکھیا سنگھ کی صدر سوما اوراون نے فلائی اوور کا نام کوئلہ بغاوت کے ہیرو ویر بدھو بھگت کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کرنے والی تحریک کا انتباہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بدھو بھگت قبائلی شعور اور قربانی کی علامت ہیں اور ان کا احترام وقت کی ضرورت ہے۔
نام رکھنے پر تنازع، حکومت پر دباؤ
راتو روڈ فلائی اوور کے نام کو لے کر مختلف ناموں کے دعوے سامنے آئے ہیں جس کی وجہ سے سماجی مساوات اور سیاسی درجہ حرارت دونوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اب سب کی نظریں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین پر ہیں کہ وہ اس فلائی اوور سے کس تاریخی یا معاصر شخصیت کو جوڑتے ہیں۔ یہ صرف ایک نام نہیں بلکہ سماجی نمائندگی اور سیاسی شناخت کی علامت بننے جا رہا ہے۔



