آئندہ 10 سال میں آرگینک مصنوعات کی بازار میں 20 فیصد کا اضافہ ممکن
SOP بنا کر کسانوں کو اعلان کردہ آرگینک ریاست کا دورہ کرانا ضروری: نیہا شلپی ترکی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی ،14؍جون: بائیر اینڈ سیلر میٹ 2025 پہلی بار جھارکھنڈ میں آرگینک مصنوعات کو فروغ دینے اور مارکیٹ فراہم کرنے کے خیال کے ساتھ منعقد کی گئی۔ اوفاز کے زیر اہتمام اس پروگرام میں کینیا کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی کئی ریاستوں سے کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور اسے کامیاب بنایا۔ بائیر اینڈ سیلر میٹ 2025 کا افتتاح ریاست کی زراعت، حیوانات اور کوآپریٹیو وزیر شلپی نیہا ترکی نے کیا۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے اس موقع پر کہا کہ ملک میں آرگینک مصنوعات کی بہت بڑی مارکیٹ ہے۔ اگلے 10 سالوں میں آرگینک مارکیٹ میں 20 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ ایسے میں یہ جاننا ضروری ہے کہ جھارکھنڈ اس دوڑ میں کہاں ہوگا؟ آج کا واقعہ ایک چھوٹی شروعات ضرور ہے لیکن اس کا مقصد بہت بڑا ہے۔ OFAZ نے جھارکھنڈ کی آرگینک مصنوعات کو خریداروں سے مربوط کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔ اس میں خریدار‘ بیچنے والے اور حکومت کا اہم کردار ہے۔ جھارکھنڈ جیسی ریاست میں جہاں 70 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے، وہاں نامیاتی کاشتکاری کے بے پناہ امکانات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ بائیر اینڈ سیلر میٹ کا اہتمام نامیاتی مصنوعات کی موجودہ صورتحال، چیلنجز اور مارکیٹ کو سمجھنے اور مستقبل کے منصوبے تیار کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ سکم نے نامیاتی مصنوعات کی ریاست کے طور پر اپنا نام درج کرایا ہے۔ بہت سی دوسری ریاستیں پہلے ہی اس سمت میں بہتر کام کر رہی ہیں۔ جھارکھنڈ کے کسانوں کے لیے ایک SOP تیار کیا جانا چاہیے اور ایسی ریاستوں کے دورے کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ OFAZ کو اس سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ کسانوں کو آرگینک کاشتکاری کے حوالے سے اپنی ذہنیت کو بدلنے کی ضرورت ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب کسان نامیاتی کاشتکاری کی باریکیوں کو قریب سے دیکھیں گے اور سمجھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آرگینک مصنوعات کے شعبے میں لمبی چھلانگ لگانے کی ضرورت ہے اور یہ کام ایف پی او کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ آرگینک مصنوعات کو کسان کے گھر تک محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ اسے مارکیٹ تک پہنچانے اور اس سے زیادہ سے زیادہ معاشی فائدہ حاصل کرنے پر کام کرنا ہوگا۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ OFAZ کو FPO کو پروسیسنگ یونٹ فراہم کرنے کے لیے ایک ایکشن پلان بنانا ہوگا۔ جس میں ایف پی او کو سبسڈی کے تحت پروسیسنگ یونٹ قائم کرنے میں مدد کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ جیسی ریاست میں جہاں زمین کو لے کر کئی طرح کی رکاوٹیں ہیں، ایسی چھوٹی صنعتیں کسانوں کی معاشی مضبوطی کے لیے مددگار ثابت ہوں گی۔ اس سمت میں کام کرنا ہوگا۔ اس موقع پر OFAZ کے سی ای او وکاس کمار، لینڈ کنزرویشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائرکٹر اشوک سمراٹ، اپیکس سوسائٹی کے راکیش کمار، ابھینو مشرا اور محکمہ کے افسران موجود تھے۔رانچی میں BUYER & SELLER MEET 2025 کے موقع پر آموں اور نامیاتی مصنوعات کی ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ اس نمائش میں مالدہ سے لے کر امرپالی تک کے اسٹال پر موجود تھے۔ اسٹال پر رسیلے آم خریدنے کے لیے لوگوں کا رش رہا۔ دوسری جانب آرگینک مصنوعات کے اسٹال نے بھی لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔



