بی جے پی لیڈروں نے ہیمنت حکومت کو نشانہ بنایا
جدید بھارت نیوز سروس
لوہردگا،13؍جون: بی جے پی کی سیوا سوشاسن اور غریب کلیان ورش کی کامیابیوں کے سلسلے میں ضلع میں نمائش اور پروفیشنل میٹ پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں بی جے پی کے ترجمان جے بی توبید اور ایم ایل اے نوین جیسوال نے شرکت کی۔ اس دوران بی جے پی لیڈروں نے جھارکھنڈ حکومت پر جم کر حملہ بولا۔ اب تک صرف کانگریس پارٹی اور جے ایم ایم ہی بی جے پی اور مرکزی حکومت پر آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگاتے رہے ہیں، لیکن بی جے پی لیڈران جھارکھنڈ حکومت پر آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا ہے۔ لوہردگا میں پروگرام میں پہنچے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان جے بی توبید اور ایم ایل اے نوین جیسوال نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جھارکھنڈ حکومت کے ساتھ ساتھ جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کانگریس اور آر جے ڈی پر شدید حملہ کیا۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود پیسا قانون کو اب تک نافذ نہ کرنے پر بی جے پی لیڈروں نے حکومت کو گھیرا۔
ریاست میں پیسا قانون کیوں نافذ نہیں ہوا: نوین جیسوال
ایم ایل اے نوین جیسوال نے یہاں تک کہا کہ یہ جھارکھنڈ حکومت، جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس پارٹی کا کردار رہا ہے کہ وہ جو بھی کام نہیں کر پاتے ہیں، وہ مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت کو بتانا چاہئے کہ پی ای ایس اے قانون کو کیوں نافذ نہیں کیا گیا ہے۔
جے بی توبید نے ڈی جی پی کا مسئلہ اٹھایا
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان جے بی توبید نے ڈی جی پی کی تقرری اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اس عہدے پر برقرار رہنے سے متعلق قواعد کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے حقوق وزارت داخلہ کے ماتحت ہیں۔ جھارکھنڈ حکومت نے جان بوجھ کر آئین اور قواعد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے۔ قبائلی مشاورتی کونسل کے حوالے سے قواعد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزامات بھی لگائے گئے۔ دونوں رہنما بہت کچھ کہہ چکے ہیں۔



