اسرائیل جنگ کے باعث کولکتہ کے تین سینیگاگ غیر معینہ مدت کے لیے بند، کولکتہ پولیس کی ہدایات
ریاستی بیورو، کولکتہ۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے باعث کولکتہ کے علاقے باربازار میں واقع تین عبادت گاہوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ یہ کلکتہ پولیس کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ عبادت گاہیں گزشتہ 20 دنوں سے بند ہیں۔ یہ کب کھولے جائیں گے اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہ قدم اسرائیل فلسطین جنگ کی وجہ سے کولکتہ میں رہنے والے مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان تعلقات میں بگاڑ کے امکان کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ ان تینوں عبادت گاہوں کے زیادہ تر ملازمین کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے اور وہ وہاں بنائے گئے کوارٹرز میں رہتے ہیں۔ باربازار کے یہ عبادت گاہیں صدیوں پرانے ہیں۔ کولکتہ میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے جبکہ یہودیوں کی تعداد بہت کم ہے۔ کسی زمانے میں یہاں یہودی بھی بہت رہتے تھے لیکن ان کی نئی نسلیں روزگار اور دیگر وجوہات کی بنا پر دوسری جگہوں پر آباد ہو گئی ہیں۔ عبادت گاہ کے ایک سیکورٹی اہلکار نے بتایا کہ فی الحال کسی کو اندر آنے کے لیے نہیں کہا گیا ہے۔ بیرون ملک سے آنے والے صرف یہودی سیاحوں کو ہی اجازت ہوگی۔ جب عبادت گاہ کو بند رکھنے کی وجہ پوچھی گئی تو سیکیورٹی اہلکاروں نے اسرائیل فلسطین جنگ کا حوالہ دیا۔ ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ بڑا بازار کے علاقے میں دیگر مذاہب کے چرچ کھلے ہوئے ہیں۔ صرف عبادت گاہ کو بند کیا گیا ہے۔ عبادت گاہ بند ہونے کے باوجود وہاں نمازیں باقاعدگی سے ادا کی جاتی ہیں۔ جب کولکتہ پولس حکام سے پوچھا گیا تو انہوں نے اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔