جدید بھارت نیوز سروس
ہزاریباغ ، 14؍مئی : حکومت ہند کی مہتواکانکشی آیوشمان بھارت اسکیم کو جھارکھنڈ میں روک دیا گیا ہے۔ اس اسکیم کے بند ہونے کی وجہ سے اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے لاکھوں مریض متاثر ہو رہے ہیں۔ ڈائیلاسس کروانے والے مریضوں کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا ہے۔ گردے سے متاثرہ مریضوں کو ہسپتال میں ہزاروں روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ ہزاری باغ میں آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت تمام اسپتالوں میں یہ اسکیم 5 مئی سے بند ہے۔ رقم کی عدم ادائیگی کی وجہ سے جھارکھنڈ میں تقریباً 125 اسپتال متاثر ہیں۔آیوشمان بھارت یوجنا حکومت ہند کی ایک مہتواکانکشی اسکیم ہے۔ اس کے تحت مریض ایک سال تک 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج کروا سکتے ہیں۔ جھارکھنڈ میں اس اسکیم کو روک دیا گیا ہے۔ یہ اسکیم جھارکھنڈ کے ہزاری باغ سے شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے بند ہونے کے بعد مریضوں کی حالت خراب ہے۔ انہیں ہسپتالوں کو بھاری رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔صرف ہزاری باغ ہی نہیں، پوری ریاست میں ایک بھی اسپتال ایسا نہیں ہے جو مریضوں کو آیوشمان یوجنا کا فائدہ پہنچا رہا ہو۔ ضلع میں آیوشمان بھارت یوجنا سے وابستہ 20 نجی اسپتالوں نے 5 مئی سے مریضوں کو آیوشمان بھارت یوجنا کی خدمات فراہم کرنا بند کر دیا ہے۔ ضلع میں تقریباً سات لاکھ لوگ آیوشمان بھارت اسکیم سے وابستہ ہیں۔ پرائیویٹ ہسپتالوں نے بھی اس حوالے سے نوٹس ہسپتال میں چسپاں کر دیا ہے۔
12 فروری سے ہسپتالوں کو فنڈز روک دیے گئے
ایسوسی ایشن آف ہیلتھ کیئر پرووائیڈر انڈیا کے جھارکھنڈ کے جوائنٹ سکریٹری ہرش اجمیرا نے کہا کہ 12 فروری 2025 سے ریاستی حکومت نے جھارکھنڈ میں آیوشمان اسکیم کے تحت کام کرنے والے تقریباً 540 درج سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں کے فنڈز روک دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نجی اسپتالوں کی جانب سے اس اسکیم کو چھوڑنے سے غریب خاندان سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ ان پر مالی بوجھ بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہزاری باغ شہر میں ایچ زیڈ بی آروگیہ ہاسپٹل بھی ڈائلیسس خدمات فراہم کرتا ہے۔ گردے کے 71 مریض یہاں رجسٹرڈ ہیں۔ سب سے بڑی مشکل ان لوگوں کے لیے بڑھ گئی ہے جو اس ہسپتال سے مسلسل ڈائیلاسز کی خدمات لے رہے تھے۔ مریض کو ایک ڈائیلاسس کا چارج کم از کم 1200 روپے اور زیادہ سے زیادہ 2400 روپے ہے۔ آیوشمان کے تحت یہاں ڈائیلاسس کو روک دیا گیا ہے۔ اب غریبوں کو ڈائیلاسس کے لیے ماہانہ 15 سے 20 ہزار روپے خرچ کرنے ہوں گے۔
مریضوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ایک ہسپتال میں ڈائیلاسس شروع
ہرش اجمیر نے یہ بھی کہا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے بدھ سے آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت صرف ڈائیلاسس سروس شروع کی گئی ہے۔ ہرش اجمیرا نے کہا کہ آیوشمان بھارت یوجنا کی رقم جولائی 2024 سے ادا نہیں کی گئی ہے۔ ہزاری باغ ضلع میں 40 کروڑ روپے سے زیادہ بقایا ہے۔ اکیلے HZB آروگیہ کے پاس 3500 آیوشمان یوجنا کارڈ ہولڈروں کے علاج کی رقم بقایا ہے۔ بقایا رقم کی وجہ سے ہسپتال پر مالی بوجھ بڑھ گیا ہے۔ آپریٹرس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں اور عملے کو تین ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں۔ ہمارے پاس اس سکیم کے تحت علاج بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
ریاستی حکومت سے بات کریں گے : ایم پی
ہزاری باغ کے ایم پی منیش جیسوال نے کہا کہ ریاستی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے یہ اسکیم بند کردی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے اسپتال کو ادائیگی نہیں کی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیگر اسکیموں سے حاصل ہونے والی رقم منیاں سمان یوجنا میں لگائی جارہی ہے۔ ہم جلد ہی ریاستی حکومت سے ملاقات کریں گے اور آیوشمان بھارت اسکیم کو جلد از جلد شروع کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ہزاری باغ کے ایم پی منیش جیسوال نے بڑا تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک فلاحی اسکیم ہے۔ کچھ ہسپتالوں نے اس اسکیم کو کاروبار بنا لیا ہے۔ کچھ ہسپتالوں کے فنڈز بے ضابطگیوں کی وجہ سے روکے گئے ہیں۔ لیکن تمام ہسپتال ایسے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندے کے طور پر ان کے پاس ایسے کئی اسپتالوں کے بارے میں معلومات ہیں جہاں آیوشمان بھارت اسکیم کا غلط استعمال کرکے کاروبار کیا گیا ہے اور اس کا بھی مناسب پلیٹ فارم پر انکشاف کیا جائے گا۔



