مصنف نے اس کتاب میں پانی کی سطح کو تیزی سے اٹھانے کے کئی ماڈل تیار کئے ہیں
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،5؍مئی: ۔آج دوپہر 12 بجے، جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر رویندر ناتھ مہتو، پانی کے تحفظ کی مہم سے متعلق، جل گرو مہیندر مودی، آئی پی ایس ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، اتر پردیش (ریٹائرڈ) فی الحال پانی کے تحفظ کے مشیر، شہری ترقی محکمہ، اتر پردیش اور مشیر سیلاب – خشک سالی کے عالمی آبی کمیشن کی کتاب ’اے میرے پیاسے وطن ‘ کا اجراء اپنے دفتر ہال جھارکھنڈ اسمبلی میں کیا ۔مصنف جل گرو مہندر مودی نے زمینی پانی کی سطح کو تیزی سے اٹھانے اور پانی کے انتظام کے لیے سائنسی اور عملی تجربات کے ذریعے اپنے بہت سے ماڈل تیار کیے ہیں۔جو آلودگی سے پاک، اقتصادی، آسان، تحفظ اور صاف کرنے کی تکنیک کے لیے جانا جاتا ہے۔ گرو مہندر مودی کے چار ماڈلز کو پیٹنٹ ایکٹ 1970 کے تحت پیٹنٹ ایوارڈ ملے ہیں۔کتاب کے اجراء کے پروگرام میں، انہوں نے اپنی کتاب میں پانی کے انتظام سے متعلق مختلف جہتوں اور ان کے تیار کردہ ماڈلز کی مختصر تفصیل بھی دی۔
مہندرا کوپ ماڈل
اس ماڈل سے تمام قسم کے سوکھے کنواں ، بورویل، ٹیوب ویل، سمر سیبل پمپ سیٹ، ہینڈ پمپ وغیرہ کی جھارکھنڈ میں بحالی 4 ماہ کے اندر ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام اتر پردیش کے بندیل کھنڈ میں کیا گیا ہے۔کثیر المنزلہ عمارتوں یا کم از کم 23 فٹ کی اونچائی یا دو منزلہ عمارتوں میں پینے کے پانی اور کھانا پکانے کے پانی کو بغیر بجلی کے صاف (پروسیس) کیا جائے گا، اس طرح زیر زمین پانی کی بچت ہوگی۔ یہ پائلٹ پروجیکٹ لکھنؤ میں تیار کیا گیا ہے۔یہ پانی صحت کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہوگا اور پانی کے انتظام کی مختلف تکنیکوں کے بارے میں تفصیلی معلومات کتاب میں دی گئی ہیں۔کتاب کا اجراء کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ پانی کے انتظام میں اس طرح کی ایجادات پانی کے تحفظ میں غیر ضروری پیچیدگیوں کو کم کریں گی۔اور یہ جھارکھنڈ جیسی ریاستوں کے لیے بہت کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔ اسپیکر نے مودی کی کوششوں کی تعریف کی اور اسے پانی کے تحفظ کے لیے متاثر کن قرار دیا۔اس افتتاحی پروگرام میں سریو رائے، دیویندر کنور، سدرشن پرساد منڈل، انسپکٹر جنرل آف پولیس، آرگنائزڈ کرائم، سی آئی ڈی، نوشاد عالم ڈی آئی جی پرسنل، مانک لال ہیمبرم انچارج سکریٹری جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی، مدھوکر بھردواج جوائنٹ سکریٹری جھارکھنڈ اسمبلی ، ونود وشوکرما برہی، راجیش کمار گپتا، دیپک کمار، سماجی رضاکار، پنکو ورنوال سمیت دیگر معززین موجود تھے ۔



