نئی دہلی، 28 اپریل (ہ س)۔ بھارت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد اشتعال انگیز مواد نشر کرنے پر 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی لگا دی ہے، جن کے کل 63 ملین سبسکرائبر ہیں۔ یہ پابندی وزارت داخلہ کی سفارش کے بعد لگائی گئی ہے اور اس میں بڑے خبر رساں ادارے اور صحافی شامل ہیں۔ ممنوعہ پلیٹ فارمز میں ڈان، سماء ٹی وی، اے آر وائی نیوز، بول نیوز، رفتار، جیو نیوز اور سنو نیوز کے یوٹیوب چینلز شامل ہیں۔ صحافیوں ارشاد بھٹی، عاصمہ شیرازی، عمر چیمہ اور منیب فاروق کے یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جن دیگر ہینڈلز پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں دی پاکستان ریفرنس، سماء اسپورٹس، عزیر کرکٹ اور رازی نامہ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے بی بی سی کو اس سرخی پر بھی خبردار کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’پاکستان نے کشمیر میں سیاحوں پر مہلک حملے کے بعد ہندوستانیوں کے ویزے معطل کر دیے‘‘۔ بی بی سی نے کہانی میں دہشت گرد کو عسکریت پسند بتایا ہے۔ حکومت کے مطابق، یہ یوٹیوب چینلز پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد دونوں پڑوسیوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ طور پر حساس مواد، جھوٹے، گمراہ کن بیانات اور ہندوستان، ہندوستانی فوج اور سیکورٹی ایجنسیوں کے خلاف غلط معلومات پھیلا رہے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں دہشت گردوں نے 25 سیاحوں اور ایک کشمیری کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.