ایک ہینگر تباہ اور قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا
بیروت/یروشلم، 28 اپریل (یو این آئی) : اسرائیلی فوج نے اتوار کو بیروت کے جنوبی مضافات میں الحدث کے علاقے میں ایک عمارت پر فضائی حملہ کیا۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ طاقتور حملے میں بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا جہاں حزب اللہ نے درست میزائل محفوظ کیے تھے۔اسرائیلی رہنماؤں کے مطابق، میزائلیں اسرائیل کی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ پیداکیا۔لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے تین میزائل داغے جس سے ایک ہینگر تباہ اور قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ حملے میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔مسٹر نیتن یاہو اور مسٹر کاٹز نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل حزب اللہ کو اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے یا لبنان میں کہیں سے بھی ملک کے لیے خطرہ بننے کو برداشت نہیں کرے گا۔انہوں نے لبنانی حکومت کو ایسے خطرات کو روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ وہ حزب اللہ کے ہتھیاروں کے لئے براہ راست ذمہ دار ہے۔حملے سے پہلے، اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے سوشل میڈیا کے ذریعے بیروت کے جنوبی مضافات، خاص طور پر ضلع الحدث کے رہائشیوں کے لیے فوری طور پر انخلاء کی وارننگ جاری کی۔مسٹر ادرائی نے کہا، “آپ کی اور آپ کے خاندانوں کی حفاظت کے لیے، آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ آپ ان عمارتوں کو فوری طور پر خالی کر دیں اور بتائے گئے نقشے کے مطابق کم از کم 300 میٹر دور چلے جائیں۔”لبنان کے صدر جوزف عون نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور فرانس کو جنگ کے خاتمے کے معاہدے کے ضامن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں اور اسرائیل کو فوری طور پر اپنے حملے بند کرنے پر مجبور کرنا چاہیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ “اسرائیل کی جانب سے استحکام کو مسلسل نقصان پہنچانے سے کشیدگی بڑھے گی اور خطے کو حقیقی خطرات لاحق ہوں گے جو اس کی سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر مسلسل اسرائیلی حملے کسی بھی بہانے ناقابل قبول ہیں۔قابل ذکر ہے کہ 27 نومبر 2024 کو نافذ ہونے والی جنگ بندی کے باوجود، جس کا مقصد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 14 ماہ سے جاری سرحد پار سے جاری لڑائی کو ختم کرنا تھا، جنوبی لبنان اور وادی بیکا میں اسرائیلی حملے جاری ہیں۔لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل کی بمباری اور گولہ باری سے لبنان میں جنگ بندی کے بعد سے اب تک 149 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ نے 15 اپریل کو کہا تھا کہ مرنے والوں میں 71 عام شہری تھے۔



