پرسونا نان گراٹا نوٹ حوالے کیا گیا
نئی دہلی، 24 اپریل (ہ س)۔ منگل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان کی جانب سے پاکستان کے خلاف تعزیری سفارتی اقدامات کے اعلان کے بعد وزارت خارجہ نے پاکستان کے اعلیٰ سفارت کار سعد احمد وڑائچ کو بدھ کی آدھی رات کو طلب کیا۔ ہندوستانی حکومت نے سعد کو باضابطہ ’پرسونا نان گراٹا‘ نوٹ حوالے کیا۔پرسونا نان گراٹا(پرسن ناٹ ویلکم)کا سیدھا مطلب ہے کسی سفارت کار یا دوسرے غیر ملکی فرد کو کسی خاص ملک میں داخل ہونے یا رہنے کے حق سے منع کرنا۔ بھارت نے یہ نوٹ پاکستان کے سفارت کاروں کے حوالے کر دیا ہے۔ اس کے بعد انہیں ایک ہفتے کے اندر ہندوستان چھوڑنا ہوگا۔ پہلگام حملے میں 26 معصوم سیاحوں کی موت کے بعد، بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی (سی سی ایس) کی ایک ہنگامی میٹنگ ہوئی۔ یہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہا۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سمیت دیگر سینئر وزرا موجود تھے۔ اجلاس میں دہشت گردانہ حملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔سکریٹری خارجہ وکرم مسری نے میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ایس نے فیصلہ کیا ہے کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو پرسونا نان گراٹا قرار دیا گیا ہے۔ انہیں ایک ہفتے کے اندر ہندوستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارت اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے اپنے فوجی مشیروں کو بھی واپس بلائے گا۔حکومت نے اٹاری انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کو بھی فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو لوگ پہلے ہی درست دستاویزات کے ساتھ اس راستے سے بھارت میں داخل ہو چکے ہیں، انہیں یکم مئی 2025 تک اسی راستے سے واپس آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ آبی معاہدہ کو فوری طور پر عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔بھارت نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان کے شہریوں کو اب سارک ویزا ایزیمشن اسکیم (ایس وی ای ایس) کے تحت بھارت کا سفر کرنے کی کی اجازت نہیں ہوگی۔ پہلے سے جاری کیے گئے ایسے تمام ویزے ابتسلیم نہیں کیے جائیں گے اور اس ویزے کے تحت ہندوستان میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پاکستان ہائی کمیشن میں تعینات عملے کی تعداد بھی موجودہ 55 سے کم کر کے 30 کر دی جائے گی۔ یہ فیصلہ یکم مئی 2025 سے نافذ العمل ہو گا۔سی سی ایس نے سیکورٹی کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا اور تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔ سکریٹری خارجہ مسری نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ حملے کے مرتکب افراد کو سزا دی جائے اور ان کے سرپرستوں کا احتساب کیا جائے۔



