زرعی بل کی طرح وقف بل کو بھی واپس کروا کر رہیںگے: ڈاکٹر عرفان انصاری
جدید بھارت نیوز سروس
مدھو پور، 4 اپریل: جھارکھنڈ حکومت کے وزیر صحت ڈاکٹر عرفان انصاری آج مدھو پور کے لال گڑھ پہنچے، جہاں وقف بورڈ ترمیمی بل کو لے کر مقامی لوگوں میں زبردست غصہ پایا گیا۔ بڑی تعداد میں جمع ہوئے عوام نے اس بل کے خلاف شدید احتجاج کیا اور مرکزی حکومت کی نیتوں پر سنگین سوالات اٹھائے۔ڈاکٹر عرفان انصاری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل بی جے پی حکومت کی سازش کا حصہ ہے، جس کا مقصد مسلمانوں کی جائیدادوں پر قبضہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت آمرانہ رویہ اپنا کر وقف املاک اور مذہبی مقامات پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، لیکن جھارکھنڈ میں ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا‘‘۔وزیر انصاری نے واضح کیا کہ کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی اس ناانصافی کے خلاف سختی سے کھڑے ہیں۔ مرکزی حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی یہ سمجھتی ہے کہ وہ وقف بورڈ کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کر لے گی تو یہ بہت بڑی غلطی ہے۔ جس طرح ہمیں راہل گاندھی کی قیادت میں کسان مخالف زرعی قوانین کو واپس لینے پر مجبور کیا گیا تھا، اسی طرح یہ بل بھی منسوخ ہونے سے ہی دم توڑ جائیں گے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ متحد رہیں اور صبر و تحمل سے کام لیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جھارکھنڈ حکومت اس بل کو ریاست میں لاگو نہیں ہونے دے گی اور وقف املاک کی ہر قیمت پر حفاظت کرے گی۔ “ہماری برادری کی زمین کا ایک ایک انچ محفوظ رہے گا۔ بی جے پی حکومت کا یہ تغلقی حکم جھارکھنڈ میں کام نہیں کرے گا،” انہوں نے دہرایا۔وزیر انصاری کی اس یقین دہانی کے بعد لوگوں میں اعتماد اور حوصلہ بڑھ گیا۔ مظاہرین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر مرکزی حکومت نے اس بل کو واپس نہیں لیا تو سڑکوں سے لے کر ایوان تک زبردست احتجاج کیا جائے گا۔آخر میں ڈاکٹر عرفان انصاری نے مرکزی حکومت کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی حکومت نے اس بل کو واپس نہیں لیا تو ہم فیصلہ کن تحریک شروع کریں گے، جھارکھنڈ کے عوام بی جے پی کی اس سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔



