Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandوقف بل میں ترمیم اقلیتی آبادی کے حقوق پر حملہ :شلپی نیہا...

وقف بل میں ترمیم اقلیتی آبادی کے حقوق پر حملہ :شلپی نیہا ترکی

بی جے پی ملک میں خوف کا ماحول پیدا کررہی ہے:بندھو ترکی

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 4اپریل: وقف بل میں ترمیم ملک کی 27 فیصد مسلم، عیسائی، سکھ، جین اور بدھ اقلیتی آبادی کے حقوق پر حملہ ہے۔ آج اس بل کے ذریعے مسلم کمیونٹی کے حقوق چھین لیے گئے ہیں اور آنے والے وقت میں دیگر اقلیتی برادریوں کے حقوق پر حملہ کیا جائے گا۔وزیر زراعت محترمہ شلپی نیہاترکی نے مرکزی حکومت پر مذکورہ الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 14، 25 اور 30 ​​کے مطابق اقلیتوں کو اپنی جائیدادوں کی ملکیت کا انتظام کرنے اور مذہب کی تبلیغ کرنے کے بہت سے بنیادی حقوق دیئے گئے ہیں۔ بی جے پی نے اس بل کے ذریعے بیانیہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ بی جے پی کے پاس ایسے کئی بل ایوان سے پاس ہوئے جن پر بحث نہیں ہوئی، بی جے پی سماج، عوام اور میڈیا کو ایک چیز دکھاتی ہے لیکن ان کا اندرونی ایکشن پلان کچھ اور ہے۔ بی جے پی نے ایوان میں 8 گھنٹے کی بحث کے ذریعے یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ یہ ملک 27 فیصد اقلیتوں کا نہیں ہے۔ وقف بل ترمیم کے معاملے میں بی جے پی ملک کے ساتھ صرف جھوٹ بول رہی ہے۔ بی جے پی اس بل میں ترمیم کے حق میں مسلم امپاورمنٹ کی بات کرتی ہے، لیکن ملک کا ہر مسلمان، سماج کا ہر طبقہ جانتا ہے کہ بی جے پی مسلمانوں کی دوست نہیں ہے۔ بی جے پی نے اس بل کے ذریعے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ یہ ملک آئین اور قوانین سے نہیں بلکہ بی جے پی کے قوانین سے چلے گا۔ بی جے پی اس ترمیم کے ذریعے مسلم خواتین کو حقوق دینے کی بات کرتی ہے لیکن سچ یہ ہے کہ بی جے پی ہمیشہ مسلم خواتین کی تذلیل کا کام کرتی ہے۔ بی جے پی کو بتانا چاہیے کہ ان کی پارٹی میں کتنی مسلم خواتین ایم پی اور ایم ایل اے ہیں۔ اگر بی جے پی کو مسلم خواتین کی اتنی ہی فکر ہے تو آنے والے بہار اسمبلی انتخابات میں 50% خواتین کو امیدوار بنائیں اور ان میں سے 10% مسلم خواتین امیدوار ہوں۔ اس بل کے بارے میں بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہ قبائلیوں کی زمینوں کی حفاظت کرے گی۔ بی جے پی آدیواسیوں کی خیر خواہ بننے کی کوشش کرتی ہے لیکن یہ محض ایک چہرہ ہے۔ 2014 میں، بی جے پی حکومت نے ایک لینڈ بینک بنایا اور اس میں قبائلیوں کی سرنا، مسنا، ہدگڑی گرماجروا مشترکہ زمین ڈال دی۔ اپنے سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے بی جے پی حکومت نے 21 لاکھ ایکڑ اراضی کو لینڈ بینک میں رکھا اور 201 سے زیادہ ایم او یوز پر دستخط کیے۔ بی جے پی کے دور میں قبائلی زمینوں کے تحفظ کے لیے سب سے بڑے قانون CNT SPT ایکٹ کو صرف 3 منٹ میں تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ 2014 میں لینڈ ڈیجیٹلائزیشن کی گئی، جس کا نتیجہ ہے کہ آج بھی گاؤں والے اپنی زمینوں کے کاغذات لے کر دفتر سے دفتر تک گھومتے ہیں، یہ بی جے پی کی بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے۔ آج قبائلیوں کی زمینوں کو لوٹنے والے قبائلیوں کے سب سے بڑے محافظ بننے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن جھارکھنڈی کے لوگ ایسے چہروں کو پہچانتے ہیں، بی جے پی کو قبائلیوں کا خیر خواہ بننا چھوڑ دینا چاہیے۔ ریاستی کانگریس کے سابق صدر پردیپ بالموچو نے کہا کہ بی جے پی دوہری باتیں کرتی ہے۔ ایوان میں مرکزی وزیر اس بل کے حوالے سے مسلم بااختیار بنانے کی بات کرتے ہیں اور ریاست میں بی جے پی لیڈر کانگریس اور جے ایم ایم پر خوشامد کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔ ریاستی کانگریس کے ورکنگ صدر بندھو تر کی نے کہا کہ رگھوور داس قبائلی شناخت کی حفاظت نہیں کر رہے ہیں لیکن وہ ماضی میں ان کی طرف سے قبائل مخالف سرگرمیوں کو لوگوں کے ذہنوں سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اگر رگھوور داس قبائلی زمینوں کے تحفظ میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو انہیں یہ بتانا چاہیے کہ بی جے پی نے ان ریاستوں میں زمین کے تحفظ کے قوانین کو کمزور کرنے کی کوشش کیوں کی۔اگر بی جے پی واقعی پانچویں شیڈول کے علاقے کی حفاظت کرنا چاہتی ہے، تو اسے بتانا چاہیے کہ وہ کارپوریٹ خریداروں اور ریئل اسٹیٹ ڈویلپرز پر یکساں لینڈ مینجمنٹ یا یکساں قوانین نافذ کرنے کے بارے میں کیا سوچتی ہے۔ کیوں بی جے پی صرف وقف املاک کو نشانہ بنانے کی نیت سے کام کر رہی ہے؟ بی جے پی ملک میں جس طرح کا سیاسی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے وہ سیاسی دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ پریس کانفرنس میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے وہپ نمن ویسل، کونگاری اسٹیٹ کانگریس میڈیا انچارج راکیش سنہا، ترجمان سونال شانتی، شانتنو مشرا موجود تھے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات