دھرم شالہ،12؍ مارچ( ایم این این): تبتی بدھ مت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا جانشین "آزاد دنیا" میں پیدا ہوگا، نہ کی چین میں۔ اس کے برعکس، بیجنگ نے برقرار رکھا کہ اس کے جانشین کے انتخاب کے عمل کو چینی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔ تبتی روایت کا خیال ہے کہ جب ایک بزرگ بدھ راہب کا انتقال ہو جاتا ہے تو اس کی روح ایک بچے کے جسم میں دوبارہ جنم لیتی ہے۔ موجودہ دلائی لامہ، جنہیں دو سال کی عمر میں اپنے پیشرو کا اوتار تسلیم کیا گیا تھا، نے پہلے ذکر کیا تھا کہ ان کے ساتھ روحانی پیشواؤں کا سلسلہ ختم ہو سکتا ہے۔ چین نے 1950 میں تبت پر کنٹرول حاصل کر لیا، جس کے نتیجے میں کشیدگی اور مزاحمت ہوئی۔ 1959 میں، 23 سال کی عمر میں، 14 ویں دلائی لامہ، تینزن گیاتسو، ماؤ زی تنگ کی کمیونسٹ حکمرانی کے خلاف ناکام بغاوت کے بعد ہزاروں تبتیوں کے ساتھ ہندوستان فرار ہو گئے۔ چین دلائی لامہ کو "علیحدگی پسند" قرار دیتا ہے اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ وہ ان کے جانشین کا انتخاب کرے گا۔ تاہم، 89 سالہ بزر گ رہنمانے کہا ہے کہ چین کی طرف سے منتخب ہونے والے کسی بھی جانشین کو عزت نہیں دی جائے گی۔
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.