نئی دلی۔ 13؍فروری۔ ایم این این۔ مصنوعی ذہانت سے متعلق ہندوستان-فرانس اعلامیہ، جس پر 12 فروری 2025 کو دستخط ہوئے، محفوظ، اور قابل اعتماد AI نظام تیار کرنے کے لیے مشترکہ عزم پر زور دیتا ہے جو جمہوری اقدار اور پائیدار ترقی کے لیے 2030 کے ایجنڈے کے مطابق ہو۔ دونوں ممالک بین الاقوامی قانون، انسانی حقوق، اور بنیادی آزادیوں کا احترام کرتے ہوئے، خاص طور پر ڈیٹا پرائیویسی اور دانشورانہ املاک سے متعلق، AI کی ترقی پر تعاون کریں گے، اس کے مثبت سماجی اور اقتصادی اثرات کو یقینی بنائیں گے۔ تعاون کے کلیدی شعبوں میں صنعتی شراکت داری کو فروغ دینا، لسانی تنوع کی حمایت کرنے والے بڑے زبان کے ماڈلز پر تحقیق کو بڑھانا، اور AI کے سماجی نتائج پر علمی تحقیق کو فروغ دینا شامل ہیں۔ اعلامیہ آزاد اور کھلے AI وسائل کی ترقی، تعصب اور غلط معلومات کو دور کرنے، اور ذمہ دارانہ اور اخلاقی AI کے استعمال کے لیے ایک جامع گورننس فریم ورک کے قیام کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے، جس کی تعمیر دونوں ممالک کی مشترکہ صدارت میں AI ایکشن سمٹ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
بھارت اور فرانس نے جدید اور چھوٹے ماڈیولر جوہری ری ایکٹرز کی ترقی کے لیے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ اعلان بھارتی وزارت خارجہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ فرانس کے دوران کیا۔یہ شراکت داری دونوں ممالک کی جوہری ٹیکنالوجی میں مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے پائیدار توانائی کے حل کو فروغ دینے کے لیے کی گئی ہے۔ جدید اور چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز کو مؤثر اور لچکدار توانائی کی پیداوار کے لیے ایک اہم پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے، جو عالمی سطح پر کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔یہ معاہدہ بھارت اور فرانس کے درمیان توانائی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے تعلقات کو اجاگر کرتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے جدید تکنیکی تعاون کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔



