Saturday, December 6, 2025
ہومNational5سپریم کورٹ مہاکمبھ میں حادثے سے متعلق دائر PIL کی سماعت کرے...

5سپریم کورٹ مہاکمبھ میں حادثے سے متعلق دائر PIL کی سماعت کرے گی

وزیرا علیٰ یو گی نے اہم مقامات پر ٹریفک انتظامات کی ذمہ داری کو یقینی بنا نے کی ہدا ئت دی

نئی دہلی، 2 فروری(ایجنسی) سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق سپریم کورٹ پریاگ راج مہاکمبھ میں حادثے سے متعلق دائر PIL کی سماعت کرے گی۔، یہ پی آئی ایل 3 فروری کے لیے درج کی گئی ہے۔ عرضی میں عقیدت مندوں کی حفاظت کے لیے رہنما خطوط دینے اور قواعد کی پابندی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 29 جنوری کو مہا کمبھ کے موقع پر بھگدڑ مچنے سے کم از کم 30 افراد ہلاک اور 60 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی کاز لسٹ کے مطابق، مہاکمبھ سانحہ کے بارے میں عرضی گزار وکیل وشال تیواری کی طرف سے دائر PIL کی سماعت چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ 3 فروری کو کرے گی۔ درخواست میں بھگدڑ کے واقعات کو روکنے اور زندگی کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔درخواست میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے۔ایڈوکیٹ وشال تیواری کے ذریعہ داخل کردہ پی آئی ایل میں مرکز اور تمام ریاستوں کو فریق بنانے اور مہاکمبھ میں عقیدت مندوں کے لئے ایک محفوظ ماحول پیدا کرنے کے لئے اجتماعی طور پر کام کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تمام ریاستوں کو چاہئے کہ وہ پریاگ راج میں سہولتی مراکز قائم کریں تاکہ سیکورٹی سے متعلق معلومات فراہم کی جا سکیں اور ایمرجنسی کی صورت میں اپنے باشندوں کی مدد کی جا سکے۔ اس کے علاوہ عقیدت مندوں کی مدد کے لیے کئی زبانوں میں نشان لگانے اور اعلانات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ تمام ریاستوں کو مہاکمبھ میں اپنے اپنے سہولت مراکز قائم کرنے چاہئیں۔ ان مراکز کو اپنی ریاستوں سے آنے والے لوگوں کی حفاظت کے لیے کام کرنا چاہیے۔ مرکز کو ہنگامی صورت حال میں کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ لوگوں کو ایس ایم ایس اور واٹس ایپ کے ذریعے حفاظتی پروٹوکول کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔اس میں یہ ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ وی آئی پی موومنٹ سے عام عقیدت مندوں کی حفاظت متاثر نہ ہو، انہیں کوئی خطرہ نہ ہو اور مہاکمبھ میں عقیدت مندوں کے داخلے اور باہر نکلنے کے لیے زیادہ سے زیادہ جگہ مہیا کی جائے۔
غفلت برتنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ
پی آئی ایل نے اترپردیش حکومت کو 29 جنوری کو مہاکمبھ کے دوران پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے اور غفلت برتنے والے افراد اور اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت بھی مانگی ہے۔
وزیر اعلیٰ یو گی کی ہدا ئت
مونی امواسیہ سنان کے تہوار کے موقع پر حادثے کے ذمہ دار افسران اور ملازمین اور سستی کا مظاہرہ کرنے والوں پر سزا یقینی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس میں زیادہ تر پولیس والے ملوث ہیں۔ سی ایم یوگی نے ایسے لوگوں کی نشاندہی کی ہے اور کارروائی کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے آئی سی سی سی میں وسنت پنچمی اسنان تہوار کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے فیسٹیول میں انتظامات کو زیرو ایرر رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر اکھاڑوں کا روایتی جلوس بڑی دھوم دھام سے نکلے گا۔ اس کی تیاری وقت پر ہونی چاہیے۔ سنتوں، کلپاواسیوں، عقیدت مندوں اور سیاحوں کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنایا جائے۔ کسی بھی سطح پر غلطی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔سی ایم یوگی نے کہا کہ پارکنگ کی جگہیں بڑھائی جانی چاہئیں۔ ایسا انتظام کریں کہ عقیدت مندوں کو کم سے کم چلنا پڑے۔ انہوں نے ایس پی سطح کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اہم مقامات پر ٹریفک انتظامات کی ذمہ داری کو یقینی بنائیں۔ کہیں بھی ٹریفک جام نہ ہونے دیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سینئر افسران خود ان سیکٹرز میں جائیں جہاں سے زیادہ شکایات آرہی ہیں۔ سینئر افسران کو ٹیم کے ساتھ ڈیوٹی پر لگا دیں۔ وہاں ان کے لیے خیموں اور کھانے کا انتظام کریں۔ ہجوم کو کہیں بھی ایک دوسرے کو عبور کرتے ہوئے نظر نہیں آنا چاہیے۔ دو افسران کنٹرول روم سے نگرانی کریں۔ باقی بارڈر، سٹی اور فیئر ایریا میں انتظامات بہتر کریں۔ 2 اور 3 فروری ہمارے لیے چیلنجنگ ہوں گے۔ غسل کے بڑے تہواروں سے پہلے اور بعد میں کوئی وی آئی پی پروٹوکول لاگو نہیں کیا جائے گا۔سی ایم نے کہا کہ وسنت پنچمی پر مشرقی یوپی، بہار اور نیپال سے بڑی تعداد میں عقیدت مند آئیں گے۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامات کئے جائیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے جھونسی کے آس پاس رہنے والے مشکوک لوگوں کی پولیس تصدیق پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات بھی حادثات کا باعث بنتی ہیں۔ ایسی صورت حال میں سڑک پر دکاندار نظر نہیں آنا چاہیے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات