کارپوریشن میں کوئی لاآفیسر نہیں ہے: رانچی میونسپل کارپوریشن کے وکیل کی دلیل
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 24 جنوری:۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے آر آر ڈی اے اور رانچی میونسپل کارپوریشن میں نقشہ کی منظوری اور وصولی میں تاخیر سے متعلق دائر کی گئی از خود نوٹس کی درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس ایم ایس رام چندر راؤ اور جسٹس دیپک روشن کی ڈویژن بنچ نے سماعت کے دوران فریقین کو سننے کے بعد میپ سافٹ ویئر بی پی اے ایم ایس کے تیسرے مرحلے میں تبدیلیوں پر برہمی کا اظہار کیا۔ ڈویژن بنچ نے سوال کیا کہ تیسرے مرحلے میں قانونی افسر دستاویزات کی چھان بین کر کے زیادہ سے زیادہ سات دن میں رپورٹ بھیجے گا، اس عمل کو تبدیل کرکے ایڈیشنل ایڈمنسٹریٹر کو دستاویزات کی جانچ پڑتال کی ذمہ داری کیوں دی گئی؟ تیسرے مرحلے کے لیے طے شدہ طریقہ کار کو کیوں تبدیل کیا گیا؟ ڈویژن بنچ نے رانچی میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر اصلاح کریں اور معلومات فراہم کریں۔
کیس کی اگلی سماعت 30 جنوری کو
ڈویژن بنچ نے زبانی طور پر کہا کہ اگر بہتری نہ لائی گئی تو سخت احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں۔ کیس کی اگلی سماعت 30 جنوری کو ہوگی۔ اس سے پہلے کیس کی سماعت کے دوران رانچی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے پیش ہوئے وکیل ایل سی این شاہ دیو نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن میں کوئی لا آفیسر نہیں ہے۔ صرف ریاستی حکومت کا شہری ترقی محکمہ ہی تقرری کر سکتا ہے۔ کارپوریشن کے ایڈیشنل ایڈمنسٹریٹر کو ریونیو سے متعلق معاملات کا مکمل تجربہ ہے، جو صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے نقشہ پاس کرنے میں تاخیر اور رانچی میونسپل کارپوریشن میں غیر قانونی وصولی کو لے کر خبر کو سنجیدگی سے لیا تھا۔ عدالت از خود نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ پچھلی سماعت کے دوران، عدالت نے کہا تھا کہ رانچی میونسپل کارپوریشن کے وکیل کو یہ ہدایات ملیں گی کہ 5 دسمبر 2024 کی کارروائی کیوں جاری کی گئی، جس میں رانچی میونسپل کارپوریشن کے دو ایڈیشنل میونسپل کمشنروں کو قانون افسر کے طور پر کام کرنے کو کہا گیا ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے آر آر ڈی اے اور رانچی میونسپل کارپوریشن میں نقشہ کی منظوری کے معاملے میں دائر درخواست کی سماعت کی۔ ڈویژن بنچ نے نقشہ سافٹ ویئر بی پی اے ایم ایس میں تبدیلیوں پر برہمی کا اظہار کیا۔



