جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 20 ؍جنوری : آمیا تنظیم کی جانب سے انجمن پلازہ رانچی میں ابووا بجٹ کے حوالے سے ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں اقلیتوں کی تعلیمی، معاشی، سماجی اور بنیادی سہولیات سے متعلق اسکیموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر آمیا آرگنائزیشن کے مرکزی صدر ایس علی نے وزیر اعلیٰ اور محکمانہ وزراء کے نام پرپوزل لیٹر جاری کیا، جس میں اقلیتی ڈویژن کے بجٹ کو 500 کروڑ روپے تک بڑھایا جائے، چیف منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن اسکیم کے تحت اقلیتی نوجوانوں کے بجٹ کو 200 کروڑ روپے تک کرنے، اقلیتی پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم شروع کرنے ، ضلع کی سطح پر +2 اقلیتی رہائشی اسکولوں کی شروعات، اقلیتی اسکولوں اور مدارس میں اسمارٹ کلاس روم کا منصوبہ بنانے، دارالحکومت میں اقلیتی خواتین کا ہاسٹل تعمیر کرنے ، اقلیتی نوجوانوں کے لیے روزگار پر مبنی ہنر مندانہ تربیتی اسکیم کا اہتمام کرنے، اقلیتی اکثریتی بلاکس میں لائبریریوں کی تعمیر، اقلیتی اکثریتی پنچایتوں میں کمیونٹی ہالز کی تعمیر، اقلیتی لڑکیوں کے لیے شادی امدادی اسکیم شروع کرنے، محکمہ ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن میں بہار مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی کی طرز پر جھارکھنڈ میں مولانا آزاد عربی فارسی یونیورسٹی شروع کرنے، ایم ایس ڈی پی اسکیم کے تحت بنائے گئے آئی ٹی آئی، پولی ٹیکنک اور دیگر تکنیکی اداروں میں اقلیتی طلباء کے لیے تعلیم شروع کرنے، UPSC اور JPSC سول سروسز کے امتحان میں PT پاس کرنے والے اقلیتی امیدواروں کو مفت کوچنگ یا اسکالرشپ فراہم کرنے، کارپوریشن کے ہر وارڈ میں اقلیتی کمیونٹی ہال کی تعمیر کرنے، محکمہ سماجی بہبود میں ساوتری بائی پھولے کشور سمردھی یوجنا کی طرز پر اقلیتی خواتین اور لڑکیوں کے لیے فاطمہ شیخ کشوری سمردھی یوجنا شروع کرنے، محکمہ دیہی ترقی میں پھولو جھانو آشیرواد ابھیان کی طرز پر اقلیتی خواتین کے لیے فاطمہ شیخ ترغیبی مہم شروع کرنے، اقلیتی دیہاتوں/پنچایتوں میں سڑک اور پل کی تعمیر کی اسکیم شروع کرنے، زراعت اور حیوانات کا محکمہ میں اقلیتی کسانوں کے لیے ڈیپ بورنگ، سولر پمپ، ٹریکٹر، زرعی آلات کی تقسیم کی اسکیم شروع کرنے ، اقلیتوں کی روزی روٹی کے لیے اقلیتی لائیوسٹاک اسکیمیں شروع کرنے، پینے کے پانی اور حفظان صحت محکمہمیں اقلیتی اکثریتی دیہاتوں اور پنچایتوں میں پینے کے پانی کی تعمیر کی اسکیم شروع کرنے، محکمہ ریونیو اور لینڈ ریفارمز میں اقلیتی برادری کے بے زمین لوگوں کو 5ڈسمل زمین فراہم کرنے، اقلیتی مذہبی مقامات/ثقافتی مقامات کے لیے سرکاری اراضی پر 30 سال یا اس سے زیادہ کے لیے زمین لیز جاری کرنے کی اسکیم شروع کرنے، محکمہ صحت میں اقلیتی پنچایت / کارپوریشن وارڈوں میں صحت مراکز شروع کرنے جیسی اسکیموں کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔



