West Singhbhum

آرجی کار ریپ کیس:سیالدہ کی عدالت نے ملزم سیوک پولس سنجے رائے کو مجرم قرار دیا

52views

فیصلہ سننے کے بعد مجرم سنجے رائے چیخ کر کہا کہ میں بے قصور ہوں؟

کلکتہ 18جنوری (یواین آئی) سیالدہ کی عدالت نے آج آر جی کار میڈیکل کالج و اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں ایک ملزم سیوک پولس سنجے رائے کو مجرم قرار دیا ہے۔ 12 منٹ میں فیصلہ سنایا گیا۔ فیصلہ سنتے ہی سنجے نے عدالت کے اندر شور مچانا شروع کر دیا۔ انہوں نے جج کو بتایا کہ وہ بے قصور ہیں۔ پھنسایا جا رہا ہے۔ سنجے نے کمرہ عدالت کے اندر اپنے گلے میں رودرکش کے ہار کا بھی ذکر کیا۔ جج نے کہا کہ وہ پیر کو ساڑھے 12 بجے اس کی سماعت کریں گے اور اسی دن سزا کا اعلان کیا جائے گا۔ہفتہ کی دوپہر تقریباً ڈھائی بجے سیالدہ عدالت کی عمارت کی تیسری منزل پر کمرہ نمبر 210 میں کمرہ عدالت بیٹھا۔ جج انیربن داس نے سنجے کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا، انہوں نے کہا کہ انہیں مجرم قرار دیا جا رہا ہے۔جج نے کہا کہ مبینہ طور پر آپ 9 اگست کی صبح آر جی کار ہسپتال میں داخل ہوئے۔ وہاں گھومنے کے بعد ایک خاتون ڈاکٹر پر حملہ کر دیا۔ اس کے ساتھ زیادتی کی، جنسی طور پر ہراساں کیا اور پھر قتل کردیا۔جج نے کہا کہ چارج شیٹ میں آپ پر انڈین کوڈ آف کریمنل پروسیجر کی دفعہ 64, 66, 103(1) کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ اس دفعہ میں الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ گواہوں نے جانچ کی اور سی بی آئی کے وکیلوں کے ذریعہ لائے گئے دستاویزات اور معلومات ، آپ کے خلاف جرم کو ثابت کرتی ہیں۔ آپ کو مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔جج: جس طریقے سے آپ نے اسے گلا دبا کر قتل کیا ہے اس کی سزا عمرقید یا موت ہے۔ میں پیر کو آپ اور آپ کے وکیل سے سنوں گا۔اس کے بعد سنجے رائے نے کہا کہ اگر میں وہاں کچھ کرتا تو میرا رودرکش کا ہار توڑ دیا جاتا۔ میں مکمل طور پر خراب ہوں۔ جناب کیا آپ سمجھتے ہیں کہ مجھے پھنسایا جا رہا ہے؟جج: تمام گواہوں کی جانچ ہو چکی ہے اور جو سی بی آئی کی معلومات سے معلوم ہوتا ہے اسی بناپر مجرم قرار دیا گیا ہے۔ تمہیں سزا ملے گی۔ سزا کیا ہوگی؟پیر کو بتاؤں گا۔اس کے بعد بھی سنجے عدالت میں ہاتھ جوڑ کر ‘سر،سر، کہتے رہے۔ اُس نے کہا ”مجھے قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ میں غریب ہوں میں نے یہ نہیں کیا۔ جنہوں نے یہ کیا، انہیں کیوں چھوڑا جارہا ہے؟، اس کے بعد سنجے کو زبردستی عدالت سے لے جایا گیا۔جج کا فیصلہ سن کر متاثرہ لڑکی کے والد اور والدہ رو پڑے۔ انہوں نے جج سے کہا، آپ پرجو بھروسہ تھا اسے برقرار رکھا۔ میں آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔جج نے کہا کہ ان کی سماعت پیر کو ہوگی۔واضح رہے کہ سنجے کو کلکتہ پولیس نے 9 اگست کو آر جی کار کے سیمینار ہال سے ڈاکٹر کی لاش برآمد ہونے کے اگلے دن گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سی بی آئی نے اس معاملے کی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی اور سنجے کو ان کے حوالے کر دیا گیا۔ جانچ کے بعد سی بی آئی کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی چارج شیٹ میں سنجے کی شناخت واحد ملزم کے طور پر کی گئی ہے۔سنجے کو واقعہ کے دن آر جی کار اسپتال کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ جب وہ سیمینار ہال میں داخل ہوا تو اس کے گلے میں ایک بلوٹوتھ ہیڈ فون ملا۔ لیکن جب وہ آدھے گھنٹے بعد باہر آیا تو اس کی گردن پر ہیڈ فون نہیں تھا۔ پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے پھٹے ہوئے ہیڈ فون برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کسی رودرکش مالا کا ذکر نہیں کیا۔سنجے نے بعد میں عدالت میں کئی بار دعویٰ کیا کہ وہ بے قصور ہے۔ اسے فریم کیا گیا ہے۔ سنجے نے عدالت کے احاطے میں جیل وین سے یہ مقد مہ چلایا۔ ہفتہ کو فیصلہ سنائے جانے کے بعد بھی اس کے منہ سے یہی بات سنی گئی۔ جج نے کہا کہ عصمت دری کی زیادہ سے زیادہ سزا 10 سال یا اس سے زیادہ ہے۔ قتل کے الزامات میں 25 سال سے زیادہ ، عمر قید کی سزا ہے۔ سنجے نے جس طرح اس کا گلا گھونٹ دیا، اسے زیادہ سے زیادہ سزائے موت مل سکتی ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.