سپریم کورٹ نے متھرا شاہی عید گاہ اور شری کرشن جنم بھومیتنازعہ میں مسلم فریق کی عرضی پر سوالات اٹھائے
73
نئی دہلی، 10 جنوری (ہ س)۔متھرا شاہی عید گاہ ۔ شری کرشنا جنم بھومی تنازعہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے تنازعہ سے متعلق تمام معاملات کو ایک ساتھ جوڑنے کے لیے مسلم فریق کی درخواست پر سوالات اٹھائے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی صدارت والی بنچ نے مسلم فریق کے اعتراض پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہر معاملے پر اعتراض کرنا درست نہیں ہے۔ اگر الہ آباد ہائی کورٹ نے تمام مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو اس میں غلط کیا ہے۔ اس سے صرف عدالتی وقت کی بچت ہوگی۔ یہ دونوں فریقوں کے مفاد میں ہوگا۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت اپریل کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی ہے۔ یکم اگست 2024 کو ہائی کورٹ نے اس معاملے میں 18 درخواستوں کو سماعت کے قابل سمجھا تھا۔ ہائی کورٹ نے ان 18 عرضیوں کو ایک ساتھ سننے کا مطالبہ بھی مان لیا تھا۔ ہندو فریق کی جانب سے دائر ان 18 درخواستوں میں متنازعہ مقام کو شری کرشنا کی جائے پیدائش قرار دے کر ہندوؤں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔