National

مرکز نے ریاستوں کیلئے جاری کیے ٹیکس سے حاصل 1.73لاکھ کروڑ

73views

جھارکھنڈ کو ملے 5722 کروڑ روپے

نئی دہلی، 10 جنوری:۔ (ایجنسی) مرکزی حکومت نے آج (10 جنوری) ریاستی حکومتوں کو ٹیکس میں شراکت داری کی شکل میں 173030 ہزار کروڑ روپے جاری کر دیے ہیں۔ یہ نمبر دسمبر 2024 میں جاری کردہ 89086 کروڑ روپے کی منتقلی سے زیادہ ہے۔ وزارت مالیات کا کہنا ہے کہ اس ماہ کی گئی زیادہ منتقلی ریاستوں کو فنڈ خرچ میں تیزی لانے اور ترقیات و فلاح سے متعلق اخراجات کو فائنانس کرنے میں مدد کرے گی۔

سب سے زیادہ رقم یو پی کو دی گئی ہے
جمعہ کے روز جاری کردہ رقم 28 ریاستوں کو دی گئی ہیں۔ سب سے زیادہ تقریباً 31 ہزار کروڑ روپے اتر پردیش کے حصے میں گئے ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق مغربی بنگال کیلئے 13017.06 کروڑ روپے، آندھرا پردیش کیلئے 7002.52 کروڑ روپے، کرناٹک کیلئے 6310.40 کروڑ روپے، آسام کیلئے 5412.38 کروڑروپے، چھتیس گڑھ کیلئے 5895.13 کروڑ روپے، ہماچل پردیش کیلئے 1436.16 کروڑ روپے، کیرالہ کیلئے 3330.83 کروڑ روپے، پنجاب کیلئے 3126.65 کروڑ روپے اور تمل ناڈو کیلئے 7057.89 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
جھارکھنڈ کو 5722 کروڑ روپے ملے
28 ریاستوں کو جاری کی گئی رقم میں جھارکھنڈ کو 5722.10کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ دیگر ریاستوں میں اتر پردیش کو 31039.84 کروڑ روپے، مہاراشٹر کو 10930.31 کروڑ روپے، گجرات کو 6017.99 کروڑ روپے، مدھیہ پردیش کو 13582.86 کروڑ روپے، منی پور کو 1238.9 کروڑ روپے اور میگھالیہ کو 1327.13 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹیکس منتقلی مرکزی حکومت کے ذریعہ جمع کیے گئے ٹیکس کی شفاف آمدنی کو ریاستوں کو دینے کا ایک عمل ہے۔ مرکزی حکومت مالیاتی کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر مستقل قسطوں میں ریاستوں کو ٹیکس کی رقم جاری کرتی ہے۔ مالیاتی کمیشن کارپوریٹ ٹیکس، انکم ٹیکس اور مرکزی جی ایس ٹی سمیت سبھی ٹیکسز کی مجموعی شفاف آمدنی میں ریاستوں کے حصے کی سفارش کرتا ہے۔ 15ویں مالیاتی کمیشن نے سفارش کی تھی کہ مرکزی حکومت کے قابل تقسیم ٹیکس کا 41 فیصد 26-2021 کی مدت کیلئے ریاستوں کو الاٹ کیا جائے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.