جھارکھنڈ کی نصابی کتابوں میں ان کی سوانح حیات کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا: کیشو مہتو کملیش
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی 8 جنوری۔ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق شہید شیخ بھکاری اور شہید ٹکیت امراؤ سنگھ کے یوم شہادت پر کانگریس بھون میں پروگرام کوآرڈینیٹر شہزادہ انور کی صدارت میں ایک پرو گرام کے دوران دونوں عظیم شخصیات کی تصویروں پر پھول چڑھائے گئے۔ کا نگریس کے ریا ستی صدرکیشو مہتو کملیش ،لیجسلیٹو پارٹی لیڈر پردیپ یادو، دیہی ترقی کی وزیر محترمہ دیپیکا پانڈے سنگھ اور دیگر کانگریسی لیڈروں و کا رکنوں نے خراج عقیدت پیش کیا۔ قبل ازیں ریاستی صدر کیشو مہتو کملیش، سابق ریاستی کانگریس صدر جناب راجیش ٹھاکر اور دیگر قائدین نے وادی چتوپالو میں واقع شہید کے مقام پر پھول چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا۔پروگرام میں رانچی کے عادل اختر اور گملاکے آفتاب عالم لاڈلے نے کانگریس کی رکنیت لی، جنہیں قائدین نے ہار پہنا کر اور بازوؤں پر پٹیاں باندھ کر کانگریس کی رکنیت دلائی۔
اس موقع پر موجود لیڈروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے شری کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ جھارکھنڈ کی سرزمین شہیدوں اور انقلابیوں کی سرزمین ہے۔ جس طرح دیگر ریاستوں کے لوگوں نے جدوجہد آزادی میں اپنا حصہ ڈالااور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اسی طرح ہمارے آباؤ اجداد نے بھی قربانیاں دی تھیں۔ شہادت کا ایک طویل سلسلہ جھارکھنڈ سے ہے۔ جھارکھنڈ کے طلبہ اور نوجوانوں کو ان کی سوانح حیات سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ انقلاب کی تاریخ میں جھارکھنڈ کے بہادر بیٹوں کی خدمات سے نوجوانوں کو واقف کرانے کے لیے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے بعد جھارکھنڈ کی نصابی کتابوں میں ان کی سوانح حیات کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ جس طرح سےشہید شیخ بھکاری اور شہید ٹکیت امراؤ سنگھ نے 1857 کے انقلاب کو مضبوط قیادت دی، اس سے جھارکھنڈ کے علاقے میں آزادی کی تحریک دن بہ دن مضبوط ہوتی گئی۔
قانون ساز پارٹی کے لیڈر پردیپ یادو نے کہا کہ ان دونوں عظیم شخصیات نے آزاد ہندوستان کا خواب دیکھا تھا۔ انہوں نے آزادی کی لڑائی میں اس امید کے ساتھ اپنی جان قربان کی کہ آزاد ہندوستان میں لوگ حکومت کریں گے۔ ہم نے آزادی کی جنگ میں اپنا سب کچھ قربان کرنے والوں کے خواب پورے کیے ہیں، لیکن حالیہ دنوں میں بھارت میں جمہوریت پٹری سے اتر رہی ہے، جو لوگ بھارت کے اتحاد، سالمیت اور جمہوری اقدار کو کمزور کر رہے ہیں۔ عہد کرنا ہو گا کہ جس طرح ان دو عظیم ہستیوں نے انگریزوں سے آزادی کی جنگ لڑی تھی اسی طرح ہمیں دوسری آزادی کے لیے بھی لڑنا ہو گا۔ آئین کو بچانے کی جنگ لڑ کر ہی شہداء کو حقیقی خراج عقیدت پیش کیا جا سکتا ہے۔
دیہی ترقی کی وزیر محترمہ دیپیکا پانڈے سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں اور ہم نے اسے برقرار رکھنا ہے، انگریزوں کے ساتھ جدوجہد کی ایک شاندار تاریخ ہے۔ حکومت ہماری حکومت جھارکھنڈ کی عظیم ہستیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی مسلسل کوششیں کرتی ہے، اسکیمیں اور ادارے ان کے نام پر رکھے جارہے ہیں۔ سیرت کو نصاب میں شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ان انقلابیوں نے تقریباً 200 سال قبل اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا آزادی کی جس ہوا میں آج ہم سانس لے رہے ہیں، ان کی خدمات کو یاد رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔
پروگرام کے انعقاد کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے کنوینر شہزادہ انور نے کہا کہ آزادی کے لیے تمام مذاہب کے لوگوں نے قربانیاں دیں۔ آج ملک میں مذہبی جنون کو سپانسرڈ طریقے سے پھیلایا جا رہا ہے۔ اس ملک میں مرکزی طاقت کا ایسا غرور ہے کہ عوام کو انصاف اور انصاف کے لیے سڑکوں پر آنا پڑتا ہے۔ عدلیہ نے پریس کانفرنس کرنی ہے۔ آئینی طور پر ممتاز لوگ آر ایس ایس کے پروپیگنڈوں کے طور پر ریاستوں میں جا رہے ہیں اور سماجی تانے بانے کو پھاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔