آج دہلی کے دورے پرکل بی جے پی کی رکنیت لیں گے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 25 دسمبر:۔ رگھوور داس ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ وجہ اوڈیشہ کے گورنر کے عہدے سے ان کا استعفیٰ ہے۔ اس اچانک پیش رفت سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہو گیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا رگھوور داس کو کوئی بڑی ذمہ داری سونپنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں یا ان کے اس اقدام کو سیاسی ریٹائرمنٹ سمجھا جانا چاہیے۔ فی الحال اس سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں۔ ہاں ایک بات طے ہے کہ رگھوور داس کیمپ بہت خوش ہے۔ بات ہے کہ رگھوور داس 26 دسمبر کو دہلی جا رہے ہیں۔ اس پیش رفت پر جھارکھنڈ بی جے پی اور مرکزی حکمراں جماعت جے ایم ایم کا کیا موقف ہے؟ سیاسی ماہرین اسے کیسے دیکھ رہے ہیں؟جھارکھنڈ کے سابق سی ایم رگھوور داس ایک بار پھر فعال سیاست میں آنے کے لیے تیار ہیں۔ معلومات کے مطابق وہ 27 دسمبر کو بی جے پی کی رکنیت لے سکتے ہیں۔ منگل کو انہوں نے اوڈیشہ کے گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ رگھوور داس کا شمار بھی بی جے پی کے پائے جانے والے ارکان میں ہوتا ہے۔ وہ 2014 سے 2019 تک جھارکھنڈ میں سی ایم کی کمان بھی سنبھال چکے ہیں۔ وہ جمشید پور ایسٹ سے پانچ بار ایم ایل اے بھی رہ چکے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ رگھوور داس کو گزشتہ سال 18 اکتوبر کو اوڈیشہ کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔ رگھوور داس کے اچانک استعفیٰ سے ریاست کی سیاست میں تیزی آگئی ہے۔ اپنے ایک سال اور دو ماہ کے مختصر دور میں انہوں نے اوڈیشہ کی تاریخ میں سب سے زیادہ فعال گورنر ہونے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ چارج سنبھالنے کے آغاز میں ہی رگھوور داس نے نہ صرف اڈیشہ کے تمام 30 اضلاع کا دورہ کیا، لوگوں کی خوشیوں اور غموں میں شریک ہوئے بلکہ راج بھون کو عام لوگوں کے لیے براہ راست رسائی کے قابل بنایا۔



