8
آزادی کے حوالے سے بہار کے گورنر آرلیکر نے دیا متنازعہ بیان
پنجی، 21 دسمبر:۔ (ایجنسی) وبہ بہار کے گورنر راجندر وشوناتھ آرلیکر نے ہفتہ (21 دیسمبر 2024) کو آزادی کی لڑائی کے حوالے سے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کے ستیاگرہ کی کامیابی کو سرے سے خارج کر دیا اور کہا کہ ’’انگریز ستیاگرہ نہیں بلکہ ہتھیار دیکھ کر بھاگے تھے۔‘‘ یہ متنازعہ بیان انہوں نے گوا میں آنندیتا سنگھ کی لکھی ہوئی کتاب ’’شمال مشرقی ہندوستان میں آزادی کی جدوجہد کی مختصر تاریخ (1498 سے 1947)‘‘ کی اجراء کے موقع پر دیا۔ واضح ہو کہ گورنر راجندر وشوناتھ آرلیکر کا تعلق بنیادی طور پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے رہا ہے۔ وہ پہلے بھی آر ایس ایس کے نظریات پر مبنی بیان دیتے رہے ہیں، لیکن تازہ بیان جو ہندوستان کی آزادی کے حوالے سے انھوں نے دیا ہے، وہ یقیناً کئی لوگوں کے گلے سے نیچے نہیں اترنے والا۔ انہوں نے تقریب کے دوران یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے متعلق برطانوی پارلیمنٹ کے سابق اراکین نے کچھ ایسی باتیں کہی ہیں جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں ہوئی بحث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی آزادی کی تحریک کسی ایک حصہ میں محدود نہیں تھی بلکہ پورے ملک میں آزادی کی تحریک ایک ساتھ چل رہی تھی۔‘‘ گورنر راجندر وشوناتھ کا کہنا ہے کہ ہماری آزادی کی تحریک ’بغیر تلوار، بغیر ڈھال‘ کے نہیں تھی۔ جب کئی لوگوں نے ہتھیار ہاتھ میں اٹھائے تب جا کر انگریز یہاں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ ایسا نہیں ہے کہ انگریز ’بغیر تلوار، بغیر ڈھال‘ کے بھاگ کھڑے ہوئے۔ جب انگریزی حکومت نے دیکھا کہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں بندوقیں ہیں، تب انہوں نے غور و فکر کیا کہ ہندوستانی لوگ آزادی حاصل کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ بہار کے گورنر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’جب برطانوی پارلیمنٹ میں آزادی ایکٹ پر غور و خوض کیا جا رہا تھا، اس وقت کی ان کی تقریروں کو ہم سبھی لوگوں کو پڑھنا چاہیے۔ یہ جاننا چاہیے کہ اس وقت وہاں برطانوی پارلیمنٹ میں ان کے اراکین پارلیمنٹ کیا کہہ رہے تھے۔‘‘بہار کے گورنر نے اپنی بات کو مزید مدلل بناتے ہوئے کہا کہ ’’انہوں (انگریزوں) نے ہمارے ستیاگرہ اور تحریک کا کہیں کوئی ذکر نہیں کیا۔ پارلیمنٹ کے اندر برطانوی رکن پارلیمنٹ نے یہ تقریر کی کہ ہندوستان کی آزادی کی لڑائی میں کئی برطانوی افسران نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔‘‘ گورنر راجندر وشوناتھ کے مطابق ’بغیر تلوار، بغیر ڈھال‘ کے یہ آزادی ممکن نہیں تھی۔ یہ تبھی ممکن ہو سکی جب ہمارے لیڈران اور ہماری عوام نے اپنا سب کچھ ملک کے لیے قربان کر دیا۔ ان قربانیوں کی بدولت ہی ہمیں یہ آزادی حاصل ہوئی ہے۔ ہمیں اصل تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے نہ کہ ہم وہ پڑھیں جو مغل، تھاپڑ اور عرفان حبیب کی تاریخ ہے۔