
ریاست میں بیج کی قلت پر قابو پانے کے لیے محکمہ زراعت کا فیصلہ
مڑوا پیدا کرنے والے 1400 کسانوں کے کھاتوں میں 3 ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے رقم بھیجی گئی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 19 دسمبر : محکمہ زراعت جھارکھنڈ میں 10 بیج گاؤں قائم کرے گا۔ اس کا مقصد بہتر بیج کے ساتھ ریاست میں بیجوں کی کمی کو دور کرنا ہے۔ اس کے لیے جمعرات کو مغربی سنگھ بھوم، چترا اور لاتیہار کے 10 گاؤں کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔ زراعت، حیوانات اور تعاون کی وزیر شلپی نیہا ترکی نے رانچی کے ہیساگ میں واقع حیوانات کی عمارت میں محکمانہ جائزہ لینے کے بعد یہ جانکاری دی۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ ریاست میں ہمیشہ اچھے بیجوں کی کمی رہی ہے۔اس کے علاوہ ریاست میں مانگ کے مطابق بیج دستیاب نہیں ہیں۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے محکمہ زراعت نے 10 مختلف دیہاتوں کو سیڈ ویلج کے طور پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کسانوں کے تیار کردہ بیج حکومت خود خریدے گی۔ پھر وہ بیج ریاست کے کسانوں میں مقررہ سبسڈی کی شرح پر تقسیم کیا جائے گا۔ پشوپالن بھون میں جائزہ کے دوران، رقم ڈی بی ٹی کے ذریعے مڑووا پیدا کرنے والے ریاست کے 1400 کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کی گئی۔ ریاستی حکومت مڑووا کی کاشت کرنے والے کسانوں کو فی ایکڑ 3,000 روپے ادا کرتی ہے۔ اس کی میپنگ محکمہ پنچایت سطح پر کرتا ہے۔ زراعت، حیوانات اور تعاون کی وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ محکمہ ایف پی او کو مضبوط بنانے میں مصروف ہے۔ اس سلسلے میں لوہردگا کے ایف پی او کو 15 لاکھ روپے کی رقم فراہم کی گئی۔ جائزہ میٹنگ کے دوران مرکزی اور ریاستی حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی اسکیموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے بھی اسکیموں کو تیز کرنے کے لیے عہدیداروں کو کئی ہدایات دیں۔
