National

پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ پر دھکا مکی

29views

بی جے پی کے2 ممبران پارلیمنٹ زخمی: راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی پر غنڈہ گردی کا الزام

نئی دہلی، 19 دسمبر (یو این آئی) پارلیمنٹ ہاؤس کے مکر گیٹ پر وزیر داخلہ امت شاہ کے راجیہ سبھا میں ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے بارے میں دئے گئے بیان کے خلاف جمعرات کو مظاہرہ کررہے انڈیا اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ دھکا مکی میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے دو ایم پی زخمی ہوگئے جنہیں علاج کے لیے رام منوہر لوہیا اسپتال لے جایا گیا بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی تصویر کے ساتھ صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے مکر گیٹ پر بی جے پی اور انڈیا گروپ کے اراکین پارلیمنٹ احتجاج کر رہے تھے۔ اسی دوران دھکا مکی میں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ پرتاپ سارنگی اور مکیش راجپوت گر کر زخمی ہو گئے۔ مسٹر سارنگی کے سر پر چوٹ آئی ہے۔ مسٹر سارنگی کو وہیل چیئر پر اور مسٹر راجپوت کو اسٹریچر پر ایمبولینس میں لے جایا گیا۔ مسٹر سارنگی نے کہا کہ وہ سیڑھیوں کے پاس کھڑے تھے جب کانگریس لیڈر راہل گاندھی آئے اور ایک رکن پارلیمنٹ کو دھکا دیا جو مجھ (مسٹر سارنگی) پر گرا جس کی وجہ سے وہ بھی گر پڑے۔بعد میں دونوں زخمی ارکان اسمبلی کو یہاں کے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال لے جایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ مسٹر راجپوت کو آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔پارلیمانی امور، قانون اور انصاف کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے کہا کہ دھکا مکی میں دو لیڈر زخمی ہوئے ہیں۔ 4-5 دیگر ممبران پارلیمنٹ نے اس بارے میں شکایت کی ہے…تمام ممبران پارلیمنٹ کو احتجاج کرنے کا حق ہے۔ انہوں نے (راہل گاندھی) جسمانی تشدد کیا اور سارنگی جی کی حالت دیکھنے بھی نہیں گئے۔ انہوں نے (کانگریس) ہمیشہ بی آر امبیڈکر کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ انہوں نے ہمیشہ ان کی توہین کی ہے۔ اسپتال کی رپورٹ کے مطابق ہم کارروائی کریں گے۔مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کہا، “یہ پارلیمانی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ وقار کو تار تار کر دیا گیا ہے۔ جمہوریت کو تار تار کر دیا گیا ہے۔ راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کی غنڈہ گردی جیسی دوسری کوئی مثال نہیں ہے۔ ایسا طرز عمل ہندوستان کی پارلیمانی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔ وہ ہریانہ اور مہاراشٹر ہار گئے تو پارلیمنٹ میں اپنی مایوسی کیوں نکال رہے ہیں؟ راہل گاندھی اور کانگریس کے لوگوں کو جمہوریت میں طرز عمل کو سمجھنے کے لیے ایک ورکشاپ بلائی جانا چاہیے۔ میں اداس ہوں مسٹر امت شاہ کی تقریر نے کانگریس کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اس سے وہ اس قدر مایوس ہوگئے ہیں کہ اب وہ غنڈہ گردی پر اتر آئے ہیں۔ ہم اس غنڈہ گردی کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ مکر گیٹ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں ممبران پارلیمنٹ کے داخلے کا مرکزی دروازہ ہے۔ کانگریس اور ان کے دیگر ممبران اسمبلی اس مخصوص جگہ پر کھڑے ہو گئے اور پورے اجلاس کے دوران پلے کارڈ دکھاتے رہے اور نعرے لگاتے رہے۔ آج 1951 کے بعد پہلی بار، نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے ایم پی کانگریس پارٹی کے ذریعہ امبیڈکر کی توہین کے خلاف احتجاج کرنے وہاں گئے تھے۔ جب این ڈی اے کے ممبران پارلیمنٹ مکر دوار، مین گیٹ پر احتجاج کر رہے تھے، راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ آئے اور بی جے پی کے دو ممبران پارلیمنٹ پر حملہ کیا، انہیں دھکا دیا اور دیگر ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ دھکا مکی بھی کی۔ بی جے پی کے دو ایم پی پرتاپ سنگھ سارنگی اور مکیش راجپوت کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔مسٹر رجیجو نے کہا، “میں راہل گاندھی سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ اس طرح کے جسمانی تشدد کا سہارا لیں گے، اگر دوسرے ممبران پارلیمنٹ بھی جسمانی تشدد کا سہارا لینے لگیں، تو کیا ہوگا؟ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ راہل گاندھی کو یہ حق کس نے دیا ہے کہ وہ دوسرے ممبران پارلیمنٹ کے خلاف اپنی جسمانی طاقت استعمال کریں؟ اس کا مطلب یہ نہیں کہ دیگر ارکان پارلیمنٹ کمزور ہیں۔ یہ صرف اس لیے ہے کہ ہم عدم تشدد پر یقین رکھتے ہیں اور ہم جمہوریت میں یقین رکھتے ہیں۔ راہل گاندھی کی طرف سے ارکان پارلیمنٹ پر جسمانی حملہ قابل مذمت ہے۔ یہ ان کے غصے، ان کی مایوسی اور جس طرح سے راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے ساتھ برتاؤ کیا ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ راہل گاندھی جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے۔ میں راہل گاندھی سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم دیکھیں گے کہ ہم کیا مناسب کارروائی کرسکتے ہیں۔ لیکن انہیں دوسرے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف اپنی جسمانی طاقت استعمال کرنے پر ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔ ہم جسمانی انتقامی کارروائی صرف اس لیے نہیں کر رہے کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم اپنی جسمانی طاقت دوسرے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف استعمال نہیں کر رہے کیونکہ ہم اس پر یقین نہیں رکھتے۔ ہم عدم تشدد پر یقین رکھتے ہیں۔ راہل گاندھی کو سمجھنا چاہئے اور ملک اور ان ارکان پارلیمنٹ سے معافی مانگنی چاہئے جن کو انہوں نے سب سے زیادہ تکلیف پہنچائی ہے۔ مناسب کارروائی کی جائے گی۔ سب سے پہلے ہم چوٹ کی سطح دیکھیں گے کیونکہ رپورٹس کے مطابق چوٹ کافی سنگین تھی اور کچھ خون بہہ رہا تھا۔ طبی علاج ابھی جاری ہے۔ ہم اب صورتحال دیکھیں گے۔‘‘دوسری جانب رام منوہر لوہیا اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اجے شکلا نے کہا کہ ہم دونوں (پرتاپ سارنگی اور مکیش راجپوت) کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ٹیسٹ کروائے جارہی ہیں ۔ علامتی علاج شروع ہو گیا ہے۔ چونکہ ان دونوں کے سر پر چوٹیں ہیں اس لیے انہیں آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔ پرتاپ سارنگی کا بہت زیادہ خون بہہ رہا تھا اور انہیں گہرا زخم تھا۔ اس لیے انہیں ٹیکے لگانے پڑے۔ ان کی جانچ کی جا رہی ہے۔ مکیش راجپوت بے ہوش ہوگئے تھے۔ اب وہ ہوش میں ہے، لیکن انہیں چکر آرہے ہیں اور بے چینی ہورہی ہے۔ ان کا بلڈ پریشر بڑھ گیا تھا۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.