ایس ایس پی نے جے رام کو طالبہ کو سمجھانے کی نصیحت دی؛دیوندر مہتو رہا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 17 دسمبر:۔ جھارکھنڈ ڈیموکریٹک ریوولیوشنری فرنٹ (جے ایل کے ایم) کے قومی صدر و ڈمری ایم ایل اے جے رام مہتو نے رانچی کے ایس ایس پی چندن کمار سنہا سے فون پر بات کی اور ان سے دیویندر مہتو کو رہا کرنے کی درخواست کی۔ جس کے بعد انہیں ضروری کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد بدھ کی شام دیر گئے رہا کر دیا گیا۔ ڈمری ایم ایل اے نے اس کا ویڈیو اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر شیئر کیا ہے۔ جس میں وہ رانچی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو یہ کہتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ دیویندر مہتو اور دیگر طلباء پر جس طرح لاٹھی چارج کیا گیا وہ افسوسناک ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔جے رام مہتو نے رانچی کے ایس ایس پی سے فون پر بات کی اور دیویندر مہتو کو حراست میں لینے کی وجہ پوچھی۔ جس کے جواب میں پولیس سپرنٹنڈنٹ چندن کمار سنہا نے جواب دیا کہ ہم نے ان سے بہت درخواست کی تھی کہ وہ مشتعل نہ ہوں لیکن انہوں نے ایک نہیں سنی۔ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آپ پر بھی فرض ہے۔ لیکن دیویندر مہتو ایک قابل احترام لیڈر ہیں۔ اگر گڑبڑ کا امکان ہوتا تو آپ اسے گھر میں نظر بند کر سکتے تھے، نظر بند کر سکتے تھے۔جس کے جواب میں رانچی کے ایس ایس پی جے رام مہتو نے قانون کا حوالہ دیا۔ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آپ کو بھی معلوم ہے کہ قواعد حکومت کی سہولت کے مطابق ہوتے ہیں۔ اس کے جواب میں رانچی کے ایس ایس پی نے کہا کہ آپ معزز ہیں، اس معاملے پر طلبہ سے بات کریں اور انہیں سمجھائیں۔ جس کے بعد ڈمری کے ایم ایل اے نے رانچی کے ایس ایس پی سے دیویندر مہتو کو جلد از جلد رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات کرنے کو بھی کہا۔ قابل ذکر ہے کہ رانچی پولیس نے جے ایس ایس سی کے دفتر کا گھیراؤ کرتے ہوئے دیویندر مہتو کو حراست میں لے لیا تھا۔ وہ جے ایس ایس سی سی جی ایل امتحان کی منسوخی کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔