جے ایم ایم کی طلبہ تنظیم نے حمایت کی، 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیاگیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 12 دسمبر: کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی کے اسٹوڈنٹ لیڈر عبدالربنواز کی قیادت میں طلبہ کے مختلف مسائل کو لے کررانچی یونیورسٹی میں تالابندی کی گئی اور ایک میمورنڈم پیش کیا گیا۔ واضح رہے کہ 27/11/2024 کو ڈورنڈا کالج میں عارضی طور پر کام کرنے والے ابراہیم کی کانگریس اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے ضلع جنرل سکریٹری عبدالربنواز کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی اور مذہب اور ذات پات کے حوالے سے ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ ابراہیم کالج میں طلبہ کو ہندو اور مسلم کے نام پر اکسانے کا کام کرتا ہے۔ کالج میں آپریٹر کے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود وہ نہ تو دفتر میں رہتے ہیں اور نہ ہی کسی دفتری کام میں مشغول رہتے ہیں۔ وہ ہمیشہ پیسے لینے اور طلباء کے داخلہ لینے اور ٹھیکے دینے میں ملوث رہتے ہیں۔ چند روز قبل کالج پرنسپل کو تحریری میمورنڈم دیا گیا تھا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ این ایس یو آئی اور جے سی ایم چھاتر مورچہ کے وفد نے گیٹ میں تالا لگا کر رجسٹرار کو میمورنڈم پیش کیا۔ ہنگامہ کو دیکھ کر یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فون کیا اور کہا کہ وہ آج رانچی میں موجود نہیں ہیں اور پرسوں تمام وفود کے ساتھ یونیورسٹی میں میٹنگ ہوگی۔وائس چانسلر سے بات چیت کے بعد تالہ بندی ختم کرکے یونیورسٹی رجسٹر میں میمورنڈم پیش کیا گیا۔ 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔رانچی یونیورسٹی کا مرکزی دروازہ مستقل طور پر کھولاجائے۔یہ بھی استدعا کی گئی کہ طلبہ یونین کے انتخابات ہر سال کرانے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی جائے اور مسائل کا جلد فیصلہ کیا جائے۔اس موقع پر خاص طور پر این ایس یو آئی کی قومی کوآرڈینیٹر آروشی وندنا، بسواجیت، امن راج، اکمل راجہ، شاہد، راجو، ونیت، پنٹو، صہیب اور سینکڑوں طلبہ موجود تھے۔