National

سنبھل جامع مسجد تشدد: ممبئی میں مقیم باشندگان سنبھل تشویش میں مبتلا

25views

ممبئی ۲۷ ؍ نومبر ( یو این اائی ) اتر پردش کے سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کو لیکر ہوئی تشدد کی واردات اور پانچ مسلم نوجوانوں کی گولی لگنے سے موت پر عروس البلاد ممبئی میں مقیم باشندگان سنبھل تشویش میں مبتلاہیں اور وہ اس گنگاجمنی تہذٰب والے علاقے میں امن کے لئے خصوصی دعائوں کا اہتمام کر رہے ہیں ۔ممبئی میں سنبھل کے باشندوں کی اکثریت ناگپاڑہ کے شکھلا جی اسٹریٹ ،مضافات کے جوگیشوری کے بہرام باغ ،ساکی ناکہ اور دیگر علاقوں میں قیام پذیر ہے وہ زیادہ تر بھنگار اور ردی کے کاروبار میں لگے ہوئے ہیںممبئی کے رے روڈ کے داروخانہ علاقے میں بھنگار کے کاروبار سے منسلک ذ ذوالفقار قریشی نے بتایا کہ ان کا تعلق سنبھل سے ہے وہ ان کا آبائی وطن ہے نیز جس جامع مسجد کا ذکر ہو رہا ہے ۴۹۸ ؍ سالہ قدیم مسجد ہے اور ان کے آباء و اجداد سمیت وہ خود بھی اس مسجد میں نماز اد اکرتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سنبھل کے حالات تشویشناک ہیں اور ہم یہاں سے دعا ہی کر سکتے ہیں کہ حالات جلد از جلد معمول پر آجائیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسی اطلا ع ملی ہے کہ پولس کے ڈر سے لوگ گھروں کا بند کر کے کہیں چلے گئے ہیں انٹر نیٹ بند ہے فون بند ہے صرف اخبارات اور ٹی وی کی خبروں سے نیز وہاں کے کسی سے رابطہ کرنے پر حقائق معلوم ہوتے ہیں جو انتہائی تشویشناک ہیں۔اسی طرح چودھری سرائےسنبھل کے رہنے والے امان قریشی ممبئی میں پرانی گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کاروبار کرتے ہیں انہوں نے بتایاکہ ۱۵ ؍ رو زقبل ہی وہ سنبھل سے ممبئی آئے تھے اور وہاں پر گذرے ایام کی یادیں ان کے دماغ میں تازہ تھیں لیکن اچانک ہی جب انہیں سنبھل میں ہوئے تشدد کی خبریں ملیں تو انکی سنبھل میں گذارے خوشی کے لمحات غم میں تبدیل ہوگئے انہوں نے بتایا کہ سنبھل کا کاروبار ختم ہو چکا ہے متعدد خاندان کے نوجوانوں کو گرفتاری کا اندیشہ لاحق ہے یہی وجہ ہے کہ وہ سنبھل چھوڑ کرمحفوظ مقامات پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔۔امان قریشی نے مزید بتایا کہ سنبھل کی جامع مسجد میں ہزاروں افراد نماز ادا کرتے ہیں گذشتہ پانچ سو سالوں سے یہ مسجد ہی رہی ہے مگر اچانک یہ خیال کیسے آگیاکہ پہلے وہاں مندر تھا سنبھل میں جو کچھ ہوا وہ سرکاری پشت پناہی سے ہوا ہے۔۔ناگپاڑہ کے شکھلاجی اسٹریٹ میں قیام پذیر استخار قریشی سسنبھل میں نالا نامی مقام پر رہتے تھے وہ شکھلا جی اسٹریٹ میں ویسٹ پیپر کی ری سائیکلنگ کا کاروبار کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ ان کاپورا خاندان سنبھل میں موجود ہے اور وہان کے حالات کو لیکر پل پل انہیں فکر ہوتی ہے وہ اور ان کے اہل خانہ سنبھل میں قیام امن کے لئے او رمسلمانوں کے تحفظ کے لئے دعا گو ہیں انہوں نے کہا کہ یو پی پولس نے انتہا کر دی جامع مسجد کے چیئر مین ایڈوکیٹ ظفر احمد سمیت مقامی رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق کو بھی مجرموں کی فہرست میں لاکر کھڑا کر دیا۔خسنبھل کے قریب امروہہ کےرہنے والے زمیر قریشی نے کہا کہ میرا بھی سنبھل جانا ہواہے اور جامع مسجد میں نماز بھی پڑھا ہوں آج یہ سن کر افسوس ہو رہاہے کہ اسے مندر بتایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ سراسر ظلم و جبر و زیادتی ہے کہ جب ایک بار سروے ہوگیا تو دوبارہ سروے کرنے کیوں آئے اور جب افسران سے سوال جواب کیا جا رہا تھا تو کشیدگی کس نے بڑھائی ،پولس نے گولی کیسے چلائی پانچ بچے کیسے شہید ہوگئے؟ یہ سب سن کر تشویش ہوتا ہے کہ آخر اس ملک میں مسلمانوں کے ساتھ ایسا برتائو کیوں کیاجا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ اس تنازع کو ختم کرے اور ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.